پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی، رچرڈ ہالبروک نے کہا ہے کہ کچھ عرصہ پہلے کے مقابلے میں آج پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کہیں زیادہ مضبوط ہیں، اور اِنھیں مزید بہتر کرنے کے لیے بہت سی کوششیں کی جارہی ہیں۔
اُنھوں نے یہ بات امریکہ اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کے درمیان باضابطہ دو روزہ مذاکرات سے قبل، منگل کی شام واشنگٹن میں پاکستان کے سفارت خانے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔
ہالبروک نے کہا کہ پاکستان میں بہت سے لوگ ابھی تک یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ امریکہ پاکستان کے معاملے پر کتنا پرخلوص ہے۔
‘ہم چاہیں گے کہ پاکستانی امریکہ کو زیادہ بہتر طور پر سمجھیں، ویسے ہی جیسے آپ چاہتے ہیں کہ امریکہ پاکستان کو بہتر طور پر سمجھے۔ بیشک دونوں ممالک کے تاریخی پسِ منظر ایک دوسرے سے مختلف ہیں، لیکن اُن کے آپس میں گہرے تعلقات ہیں۔’
ایک سوال کے جواب میں رچرڈ ہالبروک نے کہا کہ پچھلے سال امریکہ پر کافی تنقید کی گئ کہ وہ پاکستان کی بات نہیں سنتا، جِس کے بعد امریکہ نے پاکستان کی بات سنی اور اپنی پالیسی کو اُس کے مطابق ڈھالا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم اُس مرحلے سے گزر گئے ہیں جہاں ہم پاکستان کو بتاتے تھے کہ وہ کیا کرے۔
اُنھوں نے کہا کہ یہ مذاکرات صرف دونوں ممالک کے باہمی معاملات کے بارے میں ہیں۔ اُن میں بھارت اور پاکستان کے تعلقات پر بات نہیں ہوگی۔
خصوصی ایلچی کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے دوران پاکستان کی پانی اور بجلی کی ضروریات کو خصوصی اہمیت دی جائے گی اور مذاکرات کے بعد کئی اہم اعلانات بھی کیے جائیں گے۔
اُن کے بقول، ‘سٹریٹجک ڈائلاگ کے دوران ہونے والے مذاکرات سے ہم چاہیں گے کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں گہرائی اور وسعت آئے۔ہم چاہیں گے کہ نہ صرف پالیسی سطح پر بلکہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان اعتماد پیدا ہو۔’
اُنھوں نے کہا کہ اِس اجلاس کے بعد کچھ خاص اعلانات بھی کیے جائیں گے اور کچھ ورکنگ گروپ بھی بنائے جائیں گے جو بعد میں مختلف اوقات میں اسلام آباد میں ملیں گے۔
ماہرین کے مطابق اِس مرتبہ کاسٹریٹجک ڈائلاگ ایک بااعتماد فضا میں ہو رہا ہے، جہاں دونوں ممالک ایک دوسرے کی ضروریات کو زیادہ بہتر طور پر سمجھتے ہوئے آپس کے باہمی مفادات کا خیال رکھ سکیں گے۔
پاکستان میں بہت سےلوگ ابھی تک یہ سمجھنے سےقاصر ہیں کہ امریکہ پاکستان کےمعاملے پر کتنا پُرخلوص ہے