چین میں اس وائرس کی تشخیص کے بعد سے اب تک 132 افراد میں اسکی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 36 افراد اس مرض کے ہاتھوں ہلاک ہوچکے ہیں۔
واشنگٹن —
ایک نئی تحقیق کے مطابق حال ہی میں چین میں پائے جانا والا نیا فلو وائرس H7N9 ایک جاندار سے دوسرے جاندار تک پھیل سکتا ہے۔
اس وائرس کی تصدیق چین میں رواں برس فروری میں ہوئی۔ تب سے اب تک 132 افراد میں اس نئے کی تصدیق کی جا چکی ہے جبکہ 36 افراد اس مرض کے ہاتھوں ہلاک ہوچکے ہیں۔
اس بات کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ برڈ فلو کا وائرس H7N9 وباء کی شکل اختیار کر سکتا ہے لیکن اس نئی تحقیق کے مطابق یہ وائرس انسانوں کے درمیان پھیلنے سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔
تحقیق کے مطابق ابھی تک جتنے بھی افراد میں برڈ فلو کی تصدیق ہوئی ہے، وہ سب افراد ایسے پرندوں کے درمیان موجود رہے جنہیں برڈ فلو تھا جیسا کہ پولٹری مارکیٹس وغیرہ۔
یہ جاننے کے لیے کہ H7N9 کا وائرس کس طرح انسانوں میں پھیلا، ایک عالمی تحقیقی ٹیم چین پہنچی۔ جہاں اس ٹیم نے چینی ماہرین کے زیر ِ نگرانی برڈ فلو کے اس نئے وائرس پر تحقیقی کام کیا۔ ان کے مطابق چھوٹے جانداروں میں فلو زیادہ تر چھینکنے اور کھانسنے کے عمل کی وجہ سے پھیلتا ہے۔
ڈاکٹر انتھونی فاؤچی امریکی ادارہ برائے الرجی اور وبائی امراض کے سربراہ ہیں۔ ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا ہے کہ چینی تحقیق سے وہی باتیں سامنے آئی ہیں جو ہمیں پہلے سے معلوم تھیں۔ ڈاکٹر فاؤچی کے الفاظ، ’ہمیں یہ بات پہلے سے ہی معلوم تھی کہ برڈ فلو کا یہ نیا وائس H7N9 انسانوں سے انسانوں میں نہیں پھیلتا اور وبائی شکل اختیار نہیں کرتا۔‘
برڈ فلو کی قسم H7N9 کے بارے میں کی جانے والی تحقیق میں ماہرین نے سترہ سو خون کے نمونوں کا جائزہ لیا گیا۔
اس وائرس کی تصدیق چین میں رواں برس فروری میں ہوئی۔ تب سے اب تک 132 افراد میں اس نئے کی تصدیق کی جا چکی ہے جبکہ 36 افراد اس مرض کے ہاتھوں ہلاک ہوچکے ہیں۔
اس بات کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ برڈ فلو کا وائرس H7N9 وباء کی شکل اختیار کر سکتا ہے لیکن اس نئی تحقیق کے مطابق یہ وائرس انسانوں کے درمیان پھیلنے سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔
تحقیق کے مطابق ابھی تک جتنے بھی افراد میں برڈ فلو کی تصدیق ہوئی ہے، وہ سب افراد ایسے پرندوں کے درمیان موجود رہے جنہیں برڈ فلو تھا جیسا کہ پولٹری مارکیٹس وغیرہ۔
یہ جاننے کے لیے کہ H7N9 کا وائرس کس طرح انسانوں میں پھیلا، ایک عالمی تحقیقی ٹیم چین پہنچی۔ جہاں اس ٹیم نے چینی ماہرین کے زیر ِ نگرانی برڈ فلو کے اس نئے وائرس پر تحقیقی کام کیا۔ ان کے مطابق چھوٹے جانداروں میں فلو زیادہ تر چھینکنے اور کھانسنے کے عمل کی وجہ سے پھیلتا ہے۔
ڈاکٹر انتھونی فاؤچی امریکی ادارہ برائے الرجی اور وبائی امراض کے سربراہ ہیں۔ ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا ہے کہ چینی تحقیق سے وہی باتیں سامنے آئی ہیں جو ہمیں پہلے سے معلوم تھیں۔ ڈاکٹر فاؤچی کے الفاظ، ’ہمیں یہ بات پہلے سے ہی معلوم تھی کہ برڈ فلو کا یہ نیا وائس H7N9 انسانوں سے انسانوں میں نہیں پھیلتا اور وبائی شکل اختیار نہیں کرتا۔‘
برڈ فلو کی قسم H7N9 کے بارے میں کی جانے والی تحقیق میں ماہرین نے سترہ سو خون کے نمونوں کا جائزہ لیا گیا۔