شام کے یومِ آزادی کےموقع پراتوار کے دِن سینکڑوں افراد نے شام کے جنوبی قصبے میں ایک ریلی نکالی جس میںبڑے پیمانے پراحتجاجی مظاہروں کی دعوت دی گئی۔
سویدہ نامی قصبے میں نکالی گئی اِس ریلی میں مظاہرین نے’اے خدا، شام کو آزادی دلا‘ کے نعرے لگائے۔
سرگرم کارکنوں نے سماجی نیٹ ورکنگ سائٹ پر دیے گئےپیغام میں شامی مظاہرین پر حکومت کے خلاف احتجاج کرنےپر زور دیا، باوجود اِس بات کے کہ شامی صدر بشار الاسد وعدہ کر چکے ہیں کہ ایک ہفتے کے اندر اندرعشروں سے نافذ ہنگامی قوانین اُٹھا لیے جائیں گے۔
مسٹر اسد نے اِس بات کا اعلان ہفتے کو قومی نشری تقریر میں کیا۔
شامی مظاہرین ایمرجنسی قوانین کے خاتمے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں جِس کے تحت سکیورٹی فورسز کے پاس گرفتاری اور حراست میں لینے کے وسیع اختیارات حاصل ہیں۔
احتجاج کرنے والوں نے صدر کی تقریر کے بعد پھر سڑکوں کا رُخ کیا۔
مسٹر اسد نے کہا کہ شام کا استحکام اولین ترجیح کا معاملہ ہے اور احتجاجوں سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی فورسز کو اضافی تربیت کی ضرورت ہے۔