شام نے ترک لڑاکا طیارہ مار گرایا، میڈیا ذرائع

میڈیا رپورٹس میں ترک عہدے داروں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پائلٹ کی تلاش اور مدد کے لیے ایک ٹیم مقرر کردی گیٴ ہے۔ توقع ہے کہ ترک وزیر اعظم رجب طیب اردوان اس بارے میں جلد ہی کوئی بیان دیں گے

ترک اور لبنانی میڈیا ذرائع نے کہا ہے کہ شام نے ترکی کا ایک لڑاکا جنگی طیارہ مار گرایا ہے۔ جب کہ شام کے لیے اقوام متحدہ کے سفارت کار کاکہناہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ دوسرے ممالک شام کی حکومت اور مخالفین پر تشدد ختم کرنے کے لیے اپنا دباؤ بڑھائیں۔

میڈیا رپورٹس میں ترک عہدے داروں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پائلٹ کی تلاش اور مدد کے لیے ایک ٹیم مقرر کردی گیٴ ہے۔

ایک مقامی ٹیلی ویژن سٹیشن نے نامعلوم فوجی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی کا لڑاکا طیارہ شام کی سمندری حدود میں تباہ ہواتھا۔

لبنان میں حزب اللہ کے المینار ٹیلی ویژن کی ایک رپورٹ میں کہا گیاہے کہ شام کی فورسز نے جہاز کو مار گرایا تھا۔ ٹیلی ویژن نے یہ خبر نشر کرتے ہوئے شام کے سیکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیا ۔

توقع ہے کہ ترک وزیر اعظم رجب طیب اردوان اس بارے میں جلد ہی کوئی بیان دیں گے۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ طیارے کے واقعہ نے ترک فوج ، انٹیلی جینس اور سرکاری حلقوں میں ایک ہنگامی صورت حال پیدا کردی ہے۔

ایک اور خبر کے مطابق کوفی عنان نے جمعے کو جنیوا میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اثرورسوخ رکھنے والے ممالک کو چاہیے کہ شام میں ہلاکتوں کو روکنے اور مذاکرات شروع کرنے کے لیے دونوں فریقوں پر اپنا دباؤ بڑھائیں۔

انہوں نے کہا کہ شام میں امن کے مسئلے کے حل میں ایران کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔روس اس تنازع کے حل میں ایران کی شمولیت پر زور دے رہاہے، جب کہ امریکہ ایران کے اس معاملے سے دور رکھنا چاہتا ہے۔