اقوام متحدہ نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ شام اور اسرائیل کی سرحد پر ایک مسلح گروپ نے اُس کے 43 امن کاروں کو اغوا کر لیا ہے، جب کہ دیگر 81امن کار سرحد کراسنگ کے قریب محاذوں پر آ جا نہیں سکتے۔
اسلام پسند ’النصرہ محاذ‘ سے تعلق رکھنے والے شدت پسندوں نے بدھ کو سرحدی چوکی پر دھاوا بول دیا تھا۔ تاہم، یہ واضح نہیں آیا یہ اہل کار کس کے قبضے میں۔
ایک بیان میں، اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ وہ اپنے امن کاروں کی بازیابی اور دیگر اہل کاروں کے آنے جانے کی آزادی کے حق کو یقینی بنانے کے لیے تمام کوششیں کر رہا ہے۔
کبھی کبھار، شام میں جاری سنگین لڑائی کےاثرات سرحدپار مرتب ہوتے ہیں، اور گولان کی چوٹی پر اور اسرائیلی زیر انتظام حدود میں قائم اقوام متحدہ کی پوزیشنوں کے قریب توپ خانے کے گولے گِرتے ہیں۔
اکتیس جولائی کو سرحد کی نگرانی کرنے والے اقوام متحدہ کے امن کاروں کی تعداد 1223 تھی، جن کا تعلق فیجی، بھارت، آئیرلینڈ، نیپال، نیدرلینڈز اور فلپائن سے ہے۔
سلامتی کی تشویش کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے، گذشتہ ہفتے فلپائن نے کہا تھا کہ اکتوبر میں جب تعینانی کی میعاد ختم ہوئی، اُس کے فوجی ملک واپس آجائیں گے۔
اِن امن کاروں کو، جِن کا تعلق اقوام متحدہ کے ’ڈِس انگیجمنٹ آبزرور فورس‘ سے ہے، مسلح شدت پسندوں نے سنہ 2013میں مارچ اور مئی میں قید کرلیا تھا۔ تاہم، اُنھیں بحفاظت رہا کر دیا گیا تھا۔