شام میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم کارکنوں کے مطابق سکیورٹی فورسز نے وسطی شہر حمص میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم آٹھ افراد کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کر دیا ہے۔
اس سے قبل نامعلوم مسلح افراد، جن پر سکیورٹی فورسز کے اہلکار ہونے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے، نے حمص ہی میں ایک حکومت مخالف شخص کے جنازے کے دوران فائرنگ کرکے تین افراد کو ہلاک اور درجنوں کو زخمی کر دیا تھا۔
اتوار کو شام میں یوم آزادی منایا گیا اور اس موقع پر ہزاروں افراد نے ملک کے مختلف شہروں میں ہونے والے مظاہروں میں شرکت کی اور مزید آزادانہ حقوق کا مطالبہ کیا۔
حکومت مخالف کارکنوں نے سماجی رابطوں کی معروف ویب سائٹس کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں کو حکومت کے خلاف احتجاج میں شامل ہونے کی درخواست کی۔ شام میں یہ مظاہرے ایک ایسے وقت ہو رہے ہیں جب صدر بشار الاسد نے ملک میں کئی دہائیوں سے نافذ ہنگامی حالت کو ایک ہفتے کے اندر ختم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
انسانی حقوق کا مطالبہ کرنے والے کارکنوں کا کہنا ہے کہ مظاہرین کے خلاف حکومت کی کارروائیوں میں اب تک دو سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسد خاندان 1970ء سے شام میں برسراقتدار ہے ۔