شام میں باغیوں کے زیر کنٹرول دو علاقوں پر حکومتِ شام نے ہفتے کو فضائی حملے کیے، جن میں 23 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ یہ بات 'سیرئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس' اور مقامی خبروں میں بتائی گئی ہے۔
نواحی علاقے دوما میں گولہ باری سے کم از کم 13 افراد ہلاک ہوئے۔ تاہم، ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے، چونکہ کئی لوگوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
تشدد کے یہ واقعات مخاصمانہ کارروائیاں بند ہونے سے متعلق سمجھوتے کے باوجود ہوئی ہیں، جو فروری میں جنیوا میں کی گئی ثالثی کے نتیجے میں طے پایا تھا۔
جمعرات کے روز نیٹو سربراہ، ژاں اسٹولٹنبرگ نے کہا ہے کہ جنگ بندی کو ''سخت خطرات لاحق ہیں''۔ تاہم، اب بھی یہ ملکی بحران کے پُرامن حل کے لیے بہترین موقعہ ہے۔
حکومت کی حامی افواج اور مخالف لڑاکوں کے درمیان مخاصمانہ کارروائیاں بند ہونے کا سہرا شام میں لڑائی کی شدت میں آنے والی از خود کمی کے سر ہے۔ تاہم، دونوں فریق نے متعدد خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی ہے، جن میں گذشتہ ہفتوں کے دوران لڑائی شدت اختیار کرنے کا معاملہ بھی شامل ہے۔