کُرد قیادت والی شامی افواج نے، جنھیں امریکی فضائی طاقت اور فوجی مشیروں کی مدد حاصل ہے، پیر کے روز رقہ کے شمال میں شدید لڑائی کے بعد داعش کے کئی ایک ٹھکانے فتح کر لیے۔
تاہم، حقوقِ انسانی پر نظر رکھنے والے شامی ادارے کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران اب تک ’’کوئی اصل پیش رفت‘‘ نہیں ہو پائی۔
پینٹاگان کے ترجمان، پیٹر کوک نے پیر کے روز بتایا کہ ’’ہمیں اندازہ ہے کہ آگے محنت طلب کام باقی ہے‘‘۔
شامی ڈیموکریٹک فورسز نے پہلے ہی کافی پیش رفت حاصل کر لی ہے، جنھیں امریکی قیادت والی فضائی افواج کی حمایت حاصل ہے۔
رائٹرز خبر رساں ادارے کی اطلاع کے مطابق، دولت اسلامیہ نے اپنے دفاع میں پانچ کار بم حملے کیے۔
سیرئین ڈیموکریٹک فورسز نے اتوار کے روز رقہ کو واگزار کرانے کا اعلان کیا، جس شام کے شمالی شہر پر سنہ 2014میں داعش کے انتہا پسندوں نے قبضہ کر لیا تھا، جسے اُنھوں نے اپنی انتہاپسند حکمرانی کا مرکز قرار دیا تھا۔