طالبان نے افغانستان سے امریکی افواج کے مکمل انخلا کے بعد ہوائی فائرنگ کر کے جشن منایا جس کے بعد مسلح جنگجوؤں نے کابل ایئرپورٹ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
منگل کی صبح طالبان کی بدری فورس کے جنگجو اپنی گاڑیوں میں سوار ہو کر کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے اندر داخل ہوئے جہاں انہوں نے مختلف مقامات کا جائزہ لیا۔
مسلح جنگجوؤں نے ایئرپورٹ کے ہینگرز میں کھڑے ان سات سی ایچ 46 ہیلی کاپٹروں کا بھی معائنہ کیا جنہیں امریکی افواج نے روانگی سے قبل ناقابلِ استعمال بنا دیا تھا۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد سمیت دیگر رہنماؤں نے علامتی طور پر ایئرپورٹ کے رن وے پر چہل قدمی کی۔ اس موقع پر فوجی وردی میں ملبوس بدری فورس کے جنگجو بھی موجود تھے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ 'خوشی کے اس موقع پر دنیا کو اس سے سبق سیکھنا چاہیے۔'
SEE ALSO: امریکہ کا افغانستان سے انخلا مکمل، آخری فوجی دستہ کابل سے چلا گیاطالبان کے ایک اور رہنما حکمت اللہ واسق نے کہا ہے کہ بالآخر افغانستان اب آزاد ہے جہاں فوج اور شہری ان کے ساتھ ہیں اور تمام انتظام اب ان کے کنٹرول میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ہر چیز پرامن اور محفوظ ہے۔ امید ہے کہ جلد اپنی کابینہ کا اعلان کر دیں گے۔
افغانستان کے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو کے دوران طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل ایئرپورٹ سے دوبارہ پروازیں شروع کرنے سے متعلق کہا کہ ان کی تکنیکی ٹیم ہوائی اڈے کی لاجسٹک اور تکنیکی معاملات کی چھان بین کرے گی۔
ان کے بقول، "اگر ہم کابل ایئرپورٹ پر تباہ شدہ اشیا کو اپنی مدد آپ کے تحت ٹھیک کر سکے تو ہمیں کسی کی مدد درکار نہیں ہو گی۔"
ترجمان نے کہا کہ اگر تباہ حال ایئرپورٹ کی بحالی کے لیے تکنیکی یا لاجسٹک کی ضرورت پیش آئی تو اس سلسلے میں قطر یا ترکی سے معاونت طلب کی جا سکتی ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے یہ نہیں بتایا کہ کابل ایئرپورٹ پر کیا تباہ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل فرینک میک کینزی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ فوج نے بعض نظام کو غیر مسلح کر دیا ہے جسے پھر کبھی استعمال نہیں کیا جا سکے گا۔
جنرل میک کینزی نے کہا تھا کہ امریکہ نے اسلحے سے لیس 27 گاڑیاں اور 73 طیارے ناکارہ بنا دیے ہیں جو استعمال کے قابل نہیں رہے۔
البتہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اہلکاروں نے کابل ایئرپورٹ کے ساز و سامان کو نقصان نہیں پہنچایا۔ وہاں سے مستقبل میں بھی پروازیں دوبارہ اڑ سکیں گی۔
اس خبر میں شامل بیشتر معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔