امریکی انتظامیہ نے ملک میں دہشت گردی کے خدشہ کی نشاندہی کرنے والے نئے نظام کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعے عوام کو کسی بھی خطرے کی نوعیت کے بارے میں پیشگی خبردار کیا جائے گا۔
امریکہ کی داخلی سلامتی کی سیکریٹری جینٹ نپولیٹانو نے بدھ کے روز 'نیشنل ٹیررزم ایڈوائزری سسٹم' نامی نظام کے بارے میں صحافیوں کو بریفنگ دی۔
سیکریٹری نپولیٹانو کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے سے نافذ ہونے والا مذکورہ نظام دہشت گردی کے ممکنہ خطرے کی درست اور مخصوص نشاندہی کی صورت میں استعمال کیا جاسکے گا۔
امریکہ کے داخلی سلامتی کے محکمے سے وابستہ حکام کے مطابق نئے نظام کے تحت جاری کی جانے والی وارننگز میں دہشت گردی کی ممکنہ کاروائی کے جغرافیائی محل و وقوع، اس کی حرکت کا ذریعہ اور رفتار اور اس سے متاثر ہونے والی تنصیبات وغیرہ کی نشاندہی بھی کی جائے گی۔
حکام کے مطابق نئے نظام کے تحت جاری کی جانے والی پیشگی وارننگز میں ان اقدامات کا ذکر بھی شامل ہوگا جن کے ذریعے خطرہ کا شکار علاقے میں رہائش پذیر افراد دہشت گردی کی ممکنہ کاروائی کا سامنا یا اس سے بچائو کی تدبیر کرنے کے قابل ہوسکیں گے۔
حکام کے مطابق ان وارننگز کو میڈیا اور آن لائن میڈیم کے ذریعے عوام تک پہنچایا جائے گا۔
امریکہ میں دہشت گردی کے خطرے سے پیشگی خبردار کرنے کا موجودہ نظام 11 ستمبر 2001ء کے دہشت گرد حملوں کے بعد تشکیل دیا گیا تھا۔ رنگوں کی بنیاد پہ وضع کیے گئے اس نظام میں کسی علاقے کو کسی مخصوص مدت میں درپیش دہشت گردی کے خطرے کی نشاندہی اس مقصد کیلیے پہلے سے متعین کردہ رنگوں کے ذریعے کی جاتی ہے۔
موجودہ نظام میں سرخ رنگ کا مطلب دہشت گردی کے انتہائی خطرے جبکہ سبز رنگ سے مراد حالتِ امن کو لیا جاتا ہے۔
داخلی سلامتی کے محکمہ سے وابستہ اہلکاروں کا کہنا ہے کہ نئے نظام کے تحت ممکنہ خطرہ کی شدت کا اظہار رنگوں کی مدد سے کیے جانے کے بجائے وارننگز میں دہشت گردی کی ممکنہ واردات کے بارے میں مخصوص معلومات شامل کی جائیں گی۔
سیکریٹری نپولیٹانوکے بقول نئے نظام کے تحت جاری کردہ وارننگز اپنے اجراء کے دو ہفتوں کے بعد ازخود غیر موثر ہوجائینگی بشرطیکہ امریکی انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے ان میں توسیع کی سفارش نہ کی گئی ہو۔