یروشلم کے تاریخی مگر حساس دروازے

مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی کے بعد بیشتر مسلمان لائنز گیٹ پر جمع ہوجاتے ہیں۔ بہت سے یہودی عبادت گزار مغربی دیوار تک جانے کے لیے یہ راستہ اختیار نہیں کرتے۔

یروشلم ، اسرائیل کا ایک قدیم شہر ہے جس میں کئی وسیع و عریض پھاٹک یا بلند و بالا دروازے واقع ہیں جہاں سے ہر روز یہودی، مسلمان اور عیسائی عبادات اور معمولات زندگی سے جڑے کاموں کی انجام دہی کے لیے گزرتے ہیں۔

یروشلم شہر کے قدیم علاقے میں کُل آٹھ دروازے ہیں جن میں سے سات دروازے لوگوں کی آمد و رفت کے لیے کھلے رکھے گئے ہیں اور ایک دروازہ مستقل طور پر بند ہے۔

ترکی کے سلطان سلیمان نے 16ویں صدی عیسوی میں یہ تمام دروازے تعمیر کرائے تھے۔

کئی مذاہب کے ماننے والوں کی بڑی تعداد کی آمد کی وجہ سے یہ دروازے انتہائی حساس شمار ہوتے ہیں۔ جہاں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کا گشت ہر وقت جاری رہتا ہے اور یہاں مختلف مقامات پر کیمرے نصب ہیں۔

مذکورہ آٹھ دروازوں میں سے ایک دروازے کا نام 'دمشق' ہے جہاں ہر وقت گہما گہمی رہتی ہے۔ یہ دروازہ مسلمانوں کے رہائشی کوارٹرز کا داخلی دروازہ ہے۔

دمشق دروازے پر ہر وقت گہما گہمی رہتی ہے۔ یہ دروازہ مسلمانوں کے رہائشی کوارٹرز کا داخلی دروازہ ہے۔

'جفا' نامی دروازہ بحیرہ روم کی جانب کھلتا ہے۔ یہ مغربی دروازہ ہے جہاں مقامی لوگ آباد ہیں جبکہ سیاح یہاں واقع بازار میں خریداری کی غرض سے بھی گھومتے نظر آتے ہیں۔

'لائنز گیٹ' جسے سینٹ اسٹیفنز گیٹ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ دور سے ہی نظر آجاتا ہے کیوں کہ اس پر پتھروں کو تراش کر دو شیر بنائے گئے ہیں۔ اس کا رخ مشرق کی جانب ہے۔ مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی کے بعد بیشتر مسلمان یہاں جمع ہوجاتے ہیں۔

بہت سے یہودی عبادت گزار مغربی دیوار تک جانے کے لیے یہ راستہ اختیار نہیں کرتے اور متبادل راستہ اختیار کرتے ہیں۔

اکثر لوگ 'ڈنگ گیٹ' سے ہو کر گزرتے ہیں جو ان کے مقدس مقام کے داخلی دروازے سے بہت نزدیک ہے۔

بہت سے یہودی عبادت گزار مغربی دیوار تک جانے کے لیے لائنز گیٹ کا راستہ اختیار نہیں کرتے۔

اسرائیل، فلسطین تنازع کے پیش نظر یہ ایک غیر مستحکم علاقہ ہے۔ اسی لیے یہاں سکیورٹی ہمیشہ سخت رہتی ہے۔ یہاں ہر وقت اسرائیلی پولیس کا گشت جاری رہتا ہے جبکہ پرانے شہر کے مختلف مقامات پر کلوز سرکٹ کیمرے نصب ہیں۔

​اسرائیل پورے یروشلم کی نگرانی کرتا ہے جس میں پرانا شہر بھی شامل ہے جس پر اسرائیل نے سن 1967 کی جنگ میں قبضہ کرلیا تھا۔ اسرائیل اب پورے یروشلم کو اپنا ابدی اور ناقابلِ تقسیم دارالحکومت قرار دیتا ہے۔