فیس بک، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک جیسے سوشل میڈیا فارمز کا استعمال کرنے والے اکثر ان ایپس پر مزے مزے کے کھانے بنتے ہوئے دیکھتے ہیں اور ان کی ویڈیوز سے محظوظ ہو رہے ہوتے ہیں۔
کھانے کی ریسیپیز کی ویڈیوز کو لاکھوں صارفین کی جانب سے دیکھا جاتا ہے اور ان ویڈیوز کو دیکھنے کے بعد وہ اسے خود بنانے کی بھی کوشش کرتے ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بے شمار ایسے پیجز ہیں جو کھانا بنانے کی ویڈیوز شیئر کرتے ہیں اور ان پیجز پر ان کے لاکھوں فالوورز ہوتے ہیں۔
صارفین کی اسی دلچسپی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے معروف ایپ 'ٹک ٹاک' بھی کھانے پینے کے کاروبار کی دنیا میں قدم رکھ رہی ہے۔
حال ہی میں ٹک ٹاک نے 'ٹک ٹاک کچن' کے نام کاروبار لانچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے 'بلوم برگ' کے مطابق ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک نے 17 دسمبر کو امریکی کمپنی 'ورچوئل ڈائننگ کونسیپٹ' کے ساتھ شراکت داری کرتے ہوئے امریکہ بھر میں کھانے کے ڈیلیوری کا کاروبار 'ٹک ٹاک کچن' لانچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
'ٹک ٹاک کچن' کا آغاز مارچ 2022 سے ہو گا۔
'ٹک ٹاک کچن' ہے کیا؟
'بلوم برگ' کے مطابق اس کاروبار میں ایپ پر موجود ایسی کھانے پینے کی ریسیپیز اور ویڈیوز جن پر لاکھوں ویوز ہوں گے، ان کا سب سے اہم کردار ہو گا۔
یاد رہے کہ ورچوئل ڈائننگ کونسیپٹس سے معروف اور غیر معروف ریستورانوں کو پذیرائی ملی ہے۔
SEE ALSO: امریکی ٹک ٹاکر کی سمندروں کو صاف کرنے کی کوشش عالمی مہم بن گئییہاں پر 'مسٹر بیسٹ برگر' قابلِ ذکر ہے۔ مسٹر بیسٹ برگر امریکہ کی صرف ڈیلیوری کرنے والی ایک فاسٹ فوڈ چین ہے۔ اس چین کے بانی جمی ڈونلڈ سن ہیں جنہوں نے 2020 سے یوٹیوب کے ذریعے شہرت حاصل کرنے کے بعد ورچوئل ڈائننگ کونسیپٹس کے ساتھ شراکت داری کی تھی۔
'بلوم برگ' کے مطابق مسٹر بیسٹ نے تین ماہ کے دوران 10 لاکھ برگرز فروخت کیے ہیں اور اب ان کے برگرز امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ کی 1500 کے قریب جگہوں پر ڈیلیور کیے جاتے ہیں۔
ورچوئل ڈائننگ کونسیپٹس کے شریک سربراہ روبرٹ ارل کا کہنا ہے کہ امریکہ بھر سے 300 کے قریب ٹک ٹاک ریستوران لانچ کیے جائیں گے اور سال 2022 کے آخر تک یہ تعداد 1000 کے قریب ہونے کی توقع ہے۔
ٹک ٹاک کچن کا مینیو ایپ پر وائرل ہونے والی کھانے پینے کی ویڈیوز پر مبنی ہو گا جس میں بیکڈ فیٹا پاستا بھی شامل ہوگا جو 2021 میں سرچ انجن گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کی جانی والی ڈش ہے۔
روبرٹ ارل کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک کچن سے آرڈر کیے جانے والے کھانوں کی قیمتیں تقریباً ایسی ہی ہوں گی جتنی اس سے قبل ورچوئل ڈائننگ کونسیپٹس پرکاروبار کا آغاز کرنے والی دیگر برانڈز کی تھیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹک ٹاک کچن کا مینیو وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل ہوتا رہے گا۔ اگر ایپ پر کوئی ڈش وائرل ہو جاتی ہے تو اسے مینیو میں شامل کرنے کے مواقع بھی بڑھ جاتے ہیں۔
'بلوم برگ' کے مطابق 'ٹک ٹاک' نے ایک ریلیز میں کہا ہے کہ وہ ریستوران سے آنے والا منافع ان کونٹینٹ کریئٹرز (تخلیق کاروں) کو دے گا جنہوں نے مینیو میں موجود ان ڈشز کو تخلیق کیا ہے، جس سے پلیٹ فارم پر ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی ہو گی۔
Your browser doesn’t support HTML5
تاہم ٹک ٹاک نے اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی کہ آیا ٹک ٹاک کچن کے مینیو میں ڈش بنانے والے تخلیق کار کا نام بھی درج ہو گا یا نہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل رواں برس اگست میں یوٹیوب نے اپنے مختصر ویڈیو فیچر 'شارٹس' پر مقبول ہونے والی ویڈیوز کے تخلیق کاروں کو رقم کی ادائیگی کرنے کا اعلان کیا تھا۔
لپ سنکنگ ایپ ٹک ٹاک اکثر تنازعات کی زد میں رہی ہے۔ پاکستان سمیت کئی ممالک میں اس ایپ کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
پاکستان میں ٹک ٹاک کو غیر اخلاقی مواد کی وجہ سے بند کرنے کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔