بھارت کی مختلف ریاستوں میں مون سون کی طوفانی بارشوں کے باعث آنے والے سیلابی ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں گزشتہ ہفتے کے اختتام پر ہونے والی برسات کی وجہ سے کئی علاقے زیرِ آب آگئے ہیں۔
نئی دہلی میں پیر کو بھی معمولات زندگی متاثر رہے اور تعلیمی اداروں میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا۔ دہلی میں بارشوں سے ایک شخص کی ہلاکت بھی ہوئی ہے۔
حکام نے پیر کو جاری کردہ تفصیلات میں بتایا ہے کہ طوفانی بارشوں سے بھارت کی شمالی ریاستوں ہماچل پردیش، اترا کھنڈ، اتر پردیش، بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر اور پنجاب کے متعدد علاقے متاثر ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے پی نے مقامی میڈیا کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ مون سون کی حالیہ طوفانی بارشوں سے بھارت کی شمالی ریاست ہماچل پردیش سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے جہاں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے کم از کم دس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
’ایک دن میں مہینے بھر کی بارش‘
ہماچل پردیش میں لینڈ سلائیڈنگ سے تقریباً 700 سے زیادہ سڑکیں بلاک ہو ئیں، کئی پل اور مکانات بھی پانی کے ریلے میں بہہ گئے۔ مختلف علاقوں میں امدادی کارروائیوں کے لیے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا گیا۔
ہماچل پردیش کے محکمۂ موسمیات کے سینیئر عہدے دار کا کہنا ہے کہ ریاست کے کئی علاقوں میں ایک دن میں مہینے بھر جتنی برسات ہوئی ہے۔
بارش کے باعث ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے اترا کھنڈ میں بھی کئی ہائی ویز بند ہوگئی ہیں۔ریاست میں حکام نے عوام کو بلا ضرورت گھر سے نہ نکلنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں بھی بارش سے چار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
بھارت میں موسمیات کے ادارے نے شمالی ریاستوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں مون سون کے دوران پہلے ہی گزشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ بارشیں ہوئی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بھارت میں یکم جون سے شروع ہونے والے مون سون سیزن میں دہلی میں اوسط سے 112 فی صد، پنجاب میں 100 فی صد اور ہماچل پردیش میں 70 فی صد زائد بارشیں ہوچکی ہیں۔
پاکستان کی صورتِ حال
دوسری جانب پاکستان میں قدرتی آفات میں ہنگامی امداد کے ادارے این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بھارت نے دریائے راوی میں ایک لاکھ 85 ہزار کیوسک پانی کا ریلا چھوڑا ہے جس کے باعث کئی مقامات پر سیلاب کا اندیشہ ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق نارو وال، سیالکوٹ اور دیگر مقامات سے کم از کم پانچ سو افراد کو منتقل کیا جاچکا ہے۔
پاکستان میں 25 جون سے شروع ہونے والی بارشوں میں اب تک کم از کم 80 افراد ہلاک اور 182 زخمی ہوچکے ہیں جب کہ کئی علاقوں میں غیر معمولی برسات کے باعث فصلیں، املاک، مکانات اور انفرا اسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ماہرین آب و ہوا کی تبدیلی کے باعث خطے میں مون سون کی غیر معمولی کی بارشوں کی پیش گوئی کررہے ہیں۔
اس خبر میں شامل معلومات خبررساں اداروں ’رائٹرز‘ اور ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے لی گئی ہے۔