امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی عدالت سے استدعا کی ہے کہ ان کے خلاف 2020 کے صدارتی انتخابات میں اپنی شکست کو الٹنے کے مقدمے کی تاریخ سال 2026 میں مقررکی جائے۔
ان کے وکلا کی طرف سے دائر کی گئی درخواست کا مطلب یہ ہوگا کہ مقدمے کی سماعت نومبر 2024 کے انتخابات کے بعد شروع کی جائے۔
محکمہ انصاف کی جانب سے خصوصی وکیل جیک اسمتھ نے ٹرمپ کے خلاف مقدمے کی سماعت 2 جنوری 2024 مقرر کرنے کے لیے کہا تھا۔
وکیل استغاثہ کا کہنا ہے کہ سابق صدر کے خلاف اپنا مقدمہ پیش کرنے میں چار سے چھ ہفتے لگ سکتے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
ٹرمپ کے وکلاء نے اپنی درخواست میں لکھا کہ عوامی مفاد ،انصاف اور منصفانہ ٹرائل میں مضمر ہے، نہ کہ جلد بازی میں فیصلے کرنے میں۔
توقع ہے کہ امریکی ڈسٹرکٹ جج ٹا نیا چٹکن 28 اگست کو واشنگٹن میں ہونے والی سماعت میں اس مقدمے پر کارروائی کی تاریخ مقرر کریں گی۔
ریاست جارجیا میں فرد جرم
ٹرمپ اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ ان کے خلاف مقدموں کی تاریخیں اگلے سال ان کے کیلنڈر کو بھر دیں گی جبکہ وہ ری پبلیکن پارٹی کی جانب سے صدارتی انتخاب میں نامزدگی کے خواہش مند ہیں۔
خیال رہے کہ سابق صدر پر چار مقدمات میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ پیر کو ریاست جارجیا میں وکیل استغاثہ نے ٹرمپ اور 18 شریک مدعا علیہان کے خلاف 2020 کے انتخابی مداخلت کے مقدمے کی سماعت 4 مارچ سے شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
ٹرمپ کے وکلا یقینی طور پر ان کے خلاف مقدموں کی سماعت کے لیے اگلے سال نومبر میں ہونے والے انتخابات کے بعد کی کسی تاریخ کی درخواست کریں گے۔
ٹرمپ کا موقف
ٹرمپ نے الزام لگایا ہے کہ کے ان خلاف عائد کیے گئے الزامات ان کی صدارتی الیکشن کی مہم کو کمزور کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔
سابق صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے خلاف چار الزامات کے باوجود وہ دوبارہ وائٹ ہاؤس میں صدارت سنبھال لیں گے ۔
رائے عامہ کے جائزے ظاہر کرتے ہیں کہ ان کی ری پبلکن سیاسی حمایت مستحکم رہی ہے۔
مجموعی طور پر ٹرمپ کو چار مقدمات میں 91 سنگین نوعیت کے الزامات کا سامنا ہے اور جرم ثابت ہونے کی صورت میں انہیں برسوں قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔
تاہم سابق صدر نے اپنے خلاف عائد الزامات سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے۔
وی او اے نیوز