|
ویب ڈیسک _ امریکہ کے سابق صدر اور ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ڈیموکریٹک حریف کاملا ہیرس کے ساتھ ایک اور مباحثے سے معذرت کر لی ہے۔
ٹرمپ نے سوشل پلیٹ فارم 'ٹروتھ' پر ایک بیان میں کہا ہے کہ "تیسرے مباحثے کی ضرورت نہیں ہے۔"
منگل کو نشریاتی ادارے 'اے بی سی' نیوز نے ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے درمیان پہلے مباحثے کی میزبانی کی تھی جب کہ اس سے قبل جون میں ٹرمپ اور صدر جو بائیڈن کے درمیان بھی مباحثہ ہو چکا ہے۔
ایک اور مباحثے سے انکار کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ہارا ہوا "پیشہ ور باکسر" ہمیشہ یہی کہتا ہے کہ ایک اور میچ کر لیا جائے۔
ایک روز قبل ہی سابق صدر نے کاملا ہیرس سے دوبارہ مباحثے سے متعلق سوال پر کہا تھا کہ انہیں اس کا علم نہیں کہ آیا وہ مباحثے کا حصہ بنیں گے یا نہیں۔
بعض ری پبلکن سینیٹرز نے ٹرمپ پر زور دیا ہے کہ وہ ہیرس سے دوبارہ مباحثہ کریں۔
ٹرمپ اور ہیرس کے درمیان منگل کو ہونے والے مباحثے کو چھ کروڑ 70 لاکھ سے زائد افراد نے دیکھا تھا۔ ٹرمپ دوبارہ مباحثے کا حصہ بننے سے متعلق اپنا ارادہ تبدیل بھی کر سکتے ہیں۔
دوسری جانب ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کاملا ہیرس نے جمعرات کو نارتھ کیرولائنا میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ وہ اور سابق صدر ٹرمپ دوبارہ مباحثے میں ایک دوسرے کے سامنے آنے کے لیے ووٹرز کے مقروض ہیں۔
کاملا کی انتخابی مہم کا کہنا ہے کہ اس نے منگل کو ہونے والے مباحثے کے بعد 24 گھنٹے کے اندر تقریباً چھ لاکھ عطیہ کنندگان سے 47 ملین ڈالر کے فنڈز اکٹھے کیے ہیں۔
کاملا کی انتخابی مہم کے سربراہ جین او میلی ڈلون کے مطابق " 24 گھنٹے میں اتنی بڑی رقم اکٹھی کرنا اس بات کا اشارہ ہے کہ امریکیوں کی ایک بڑی تعداد نائب صدر کاملا ہیرس کے ساتھ ہے اور وہ نومبر کے صدارتی انتخاب کی اہمیت کو جانتے ہیں اور وہ ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینے کے لیے اپنے حصے کا کام کر رہے ہیں۔"
Your browser doesn’t support HTML5
منگل کو ہونے والے مباحثے میں ٹرمپ اور کاملا پہلی مرتبہ آمنے سامنے آئے تھے اور بحث کے دوران زیادہ وقت تک کاملا ہی چھائی رہی تھیں جس کے نتیجے میں ٹرمپ نے جارحانہ انداز اپنایا اور مبالغہ آرائی پر مبنی اور بے بنیاد مؤقف اختیار کیا۔
یہ مباحثہ اس سے قبل بائیڈن کے ساتھ ہونے والے مباحثے کے دو ماہ بعد ہوا تھا جس میں بائیڈن کی کارکردگی مایوس کن رہی تھی جس کی وجہ سے انہیں اپنی انتخابی مہم ختم کرتے ہوئے کاملا کو متبادل امیدوار کے طور پر توثیق کرنا پڑی تھی۔
ٹرمپ اس سے قبل کاملا کے ساتھ ہونے والے مباحثے سے متعلق تذبذب کا شکار تھے کہ آیا ان کی کاملا کے ساتھ ڈیبیٹ ہو گی بھی یا نہیں۔ بعدازاں دونوں نے 'اے بی سی' پر منگل کو ہونے والے مباحثے پر اتفاق کیا تھا۔
دوسری جانب 'فاکس نیوز' نے دونوں امیدواروں کی انتخابی مہموں کو اکتوبر میں مباحثے میں شرکت کے دعوت نامے جاری کیے ہیں۔
واضح رہے کہ پانچ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب کے لیے کاملا ہیرس ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے امیدوار ہیں جب کہ ٹرمپ ری پبلکن پارٹی کی جانب سے مسلسل تیسری مرتبہ انتخابی دوڑ میں شامل ہیں۔