امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ امریکہ روس کے مابین مضبوط اتحاد عالمی برادری کے لیے بہتری کا باعث بن سکتا ہے۔
ایک ہی روز قبل روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو کو انتہائی مثبت قرار دیتے ہوئے، ٹرمپ نے ایک ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ ’’روس کے ساتھ اچھے، زبردست تعلقات کے بہترین نتائج برآمد ہوں گے‘‘۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’’دنیا ایک بہتر اور محفوظ جگہ بن سکتی ہے‘‘۔
ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی گفتگو کے بارے میں ٹرمپ نے کہا کہ پوٹن سے جن امور پر گفتگو ہوئی ان میں ونزویلا شامل ہے۔
ٹرمپ نے جمعے کی شام ’اوول آفس‘ میں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ’’ان کو ونزویلا کے معاملے پر ملوث ہونے میں کوئی دلچسپی نہیں، سوائے اس کے کہ وہ ونزویلا کے لیے کوئی مثبت بات ہوتی ہوئی دیکھنا چاہیں گے۔ میں بھی یہی چاہتا ہوں‘‘۔
سلوواک ریپبلک کے وزیر اعظم پیٹر پیلگرنی کے ہمراہ بیان دیتے ہوئے، ٹرمپ نے ونزویلا پر پوٹن سے ہونے والی بات چیت کو ’’انتہائی مثبت‘‘ قرار دیا۔
ونزویلا کے عدم استحکام کے معاملے پر حالیہ دنوں کے دوران امریکہ اور روس کے درمیان تناؤ میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے روسیوں پر الزام لگایا ہے کہ ونزویلا کے صدر نکولس مدورو کے اقتدار سے نہ ہٹنے اور ملک سے فرار نہ ہونے کا ذمے دار روس ہے۔
قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے بدھ کے روز کہا تھا کہ ’’یہ ہمارا نصف کرہ ارض ہے۔ یہاں روسیوں کو مداخلت نہیں کرنی چاہیئے‘‘۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اس ہفتے کے اوائل میں ایک ٹیلی فون کال میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو بتایا کہ ونزویلا میں مزید جارحانہ اقدامات کے ’’سنگین نتائج‘‘ برآمد ہوں گے، جسے امریکی فوج کی جانب سے مداخلت کی صورت میں انتباہ خیال کیا جارہا ہے۔
پومپیو اور لاوروف اگلے ہفتے فنلینڈ میں منعقدہ ’آرکٹک کونسل‘ کے وزارتی اجلاس کی عمارت کے احاطے سے باہر آپس میں بات چیت کرنے والے ہیں، جس دوران یقینی طور پر ونزویلا پر گفت و شنید ہوگی۔
ایک کانفرنس کال کے دوران، پومپیو کے دورے کے بارے میں محکمہ خارجہ کے ایک اعلیٰ اہلکار نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ’’ظاہر ہے ان کے پاس ملنے اور بات کرنے کا یہ ایک موقع ہوگا، تاکہ وہ جن عنوانات کا چاہیں جائزہ لے سکتے ہیں‘‘۔