ترکی کی تمام اعلی عسکری قیادت مستعفی

ترکی کی تمام اعلی عسکری قیادت مستعفی

ترکی کی مسلح افواج کی تمام اعلی قیادت ایک ساتھ مستعفی ہوگئی ہے۔ اس اجتماعی استعفے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔

مقامی ترکی میڈیا کے مطابق مسلح افواج کے سربراہ جنرل ازیک کوسانر اور آرمی، نیوی، اور ایئر فورس کے سربراہان نے اپنے استعفے حکومت کو بھجوادیے ہیں۔

وزیر اعظم رجب طیب ارد وان کے مسلح افواج کی قیادت کے ساتھ تعلقات کشیدہ چلے آرہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل کوسانر نے استعفی اس لیے دیا کیونکہ وہ اسے ضروری سمجھتے تھے۔ یہ استعفے جنرل کوسانر کی وزیر اعظم اردوان اور صدر عبداللہ گل سے ایک ملاقات کے بعد دیے گئے۔ یہ ملاقات اگلے ہفتے سپریم ملٹری کونسل میں زیر غور آنے والی فوجی ترقیوں سے متعلق تھی۔ اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم اردوان نے میٹنگ میں کہا تھا کہ وہ ان افسران کی ترقیاں روک دیں گے جن کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ وہ حکومت گرانے کی سازش میں ملوث تھے۔


حکومت نے 300 سے زائد لوگوں کو حراست میں لیا ہوا ہے ، اور ان سے حکومت گرانے کی سازش کے بارے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ تقریبا 200 حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجی افسران پر اس سلسلے میں فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔ ان میں سے اکثر افسران کو جیل میں رکھا گیا ہے۔