سوشل میڈیا کی ایک بڑی کمپنی 'ٹوئٹر' نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے صدارتی انتخابات سے قبل اہم سیاسی رہنماؤں، انتخابی مہم چلانے والے اداروں اور صحافیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
ٹوئٹر نے جمعرات کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات سے قبل اہمیت کے حامل اکاؤنٹس کی زیادہ بہتر طریقے سے نگرانی کی جائے گی۔
ٹوئٹر کی سیفٹی ٹیم نے ایک بلاگ میں لکھا کہ حفاظتی انتظامات کرنا ہیکنگ کی روک تھام کے لیے اہم اقدام ہے۔
ٹوئٹر کا مؤقف ہے کہ امریکہ کے صدارتی انتخابات کے دوران ہائی پروفائل اکاؤنٹس کی سیکیورٹی پر توجہ دی جا رہی ہے تاکہ کسی بھی قسم کے مشکوک عمل کی نگرانی کی جا سکے اور ان اکاؤنٹس کو ہیکرز سے بچایا جا سکے۔
جن اکاؤنٹس کی سیکیورٹی بڑھائی گئی ہے ان میں امریکی سیاسی رہنماؤں، سیاسی جماعتوں، امیدواروں، صدارتی مہم چلانے والے اداروں اور انتخابات کی کوریج کرنے والے صحافیوں کے اکاؤنٹس شامل ہیں۔
ان سب اکاؤنٹس کو مشکل پاسورڈز رکھنا ہوں گے اور اگر پاسورڈ تبدیل کرنا ہو تو اس کے لیے ای میل یا فون نمبر کے ذریعے تصدیق ضروری ہو گی۔
Your browser doesn’t support HTML5
ٹوئٹر نے اہم شخصیات کو مشورہ دیا ہے کہ وہ 'دو سطحی تصدیق' کا سسٹم آن کریں تاکہ اکاؤنٹ تک رسائی کی صورت میں یہ تصدیق کی جائے کہ حقیقی اکاؤنٹ ہولڈر ہی اپنے اکاؤنٹ تک رسائی چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ جولائی میں ہیکرز نے امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ڈیموکرٹیک امیدوار جو بائیڈن اور سابق امریکی صدر براک اوباما سمیت درجنوں ہائی پروفائل اکاؤنٹس کو ہیک کر لیا تھا۔
مذکورہ اکاؤنٹس کی ہیکنگ میں ٹوئٹر کے چند ملازمین کو دھوکے سے استعمال کیا گیا تھا جنہوں نے اپنی معلومات ہیکرز کو دی تھیں۔
ٹوئٹر کے مطابق اس حملے میں ملازمین کو ارسال کیے گئے پیغامات کے ذریعے دھوکہ دیا گیا تھا۔ اس حملے کے بعد ٹوئٹر کی سیکیورٹی پر خدشات ظاہر کیے گئے تھے۔
نومبر میں امریکی صدارتی انتخابات سے پہلے ٹوئٹر سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دباؤ ہے کہ وہ جھوٹی اور غلط معلومات کو پھیلنے سے بھی روکیں۔