'فینٹینیل' کے لیے اجزا امریکہ درآمد کرنے کا معاملہ؛ دو بھارتی کمپنیوں پر فردِ جرم عائد

  • ان دونوں کمپنیوں کا تعلق بھارت کی ریاست گجرات سے ہے۔
  • آتھوس کیمیکلز اور ریکسوٹر کیمیلز پر بروکلین میں اجزا کی تقسیم اور انہیں تقسیم کرنے کے لیے سازش کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
  • ریکوسٹر اور اس کے 36 سالہ سینئر ایگزیکٹو بھاویش لاٹھیا پر اسمگلنگ اور بین الریاستی تجارت میں مس برینڈڈ ڈرگز متعارف کرانے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔
  • محکمۂ انصاف فینٹینیل اسمگلنگ کی سپلائی چین کے ہر لنک کو ٹارگٹ کر رہا ہے: امریکی اٹارنی جنرل

ویب ڈیسک امریکہ کے محکمۂ انصاف نے پیر کو کہا ہے کہ بھارت کی دو کیمیکل کمپنیوں پر امریکہ اور میکسیکو میں انتہائی نشہ آور 'اوپیوآئڈ فینٹینیل' بنانے کے لیے مبینہ طور پر اجزا درآمد کرنے کی فردِ جرم عائد کی گئی ہے۔

بھارت کی ریاست گجرات سے تعلق رکھنے والی آتھوس کیمیکلز اور ریکسوٹر کیمیلز پر بروکلین میں اجزا کی تقسیم اور انہیں تقسیم کرنے کے لیے سازش کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

ریکوسٹر اور اس کے 36 سالہ سینئر ایگزیکٹو بھاویش لاٹھیا پر اسمگلنگ اور بین الریاستی تجارت میں مس برینڈڈ ڈرگز متعارف کرانے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔

بھاویش لاٹھیا کو ہفتے کو نیو یارک میں گرفتار کر کے ان کے زیرِ التوا مقدمے کی سماعت کا حکم دیا گیا ہے۔

لاٹھیا کی گرفتاری سے قبل پراسیکیوٹرز کی جانب سے انہیں فلائٹ رسک اور کمیونٹی کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا گیا تھا۔

امریکی اٹارنی جنرل میرک گار لینڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ محکمۂ انصاف فینٹینیل اسمگلنگ کی سپلائی چین کے ہر لنک کو ٹارگٹ کر رہا ہے جو ممالک اور برِ اعظموں تک پھیلی ہوئی ہے اور وہ اکثر امریکہ میں ایک سانحے کی صورت میں ختم ہوتی ہے۔

فینٹینیل ایک مصنوعی اوپیوآئڈ ہے جو ہیروئن سے 50 گنا زیادہ طاقت ور اور مورفین سے 100 گنا زیادہ طاقت ور ہے۔

امریکہ کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کے مطابق اوپیوآئڈ نے 2022 میں تقریباً 82 ہزار جانیں لیں جو 1999 کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ تھیں۔

پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ فروری 2024 سے ملزمان نے 'پریکرسر' کیمیکلز فراہم کیے جس کے بارے میں وہ جانتے تھے کہ اسے فینٹینیل بنانے میں استعمال کیا جائے گا۔

ان کے بقول ملزمان نے غلط لیبلز استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ غلط کسٹمز فارمز بھر کر سرحدی کراسنگ پر غلط ڈیکلیریشن دے کر اپنے عمل کو چھپایا۔

فردِ جرم میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2024 میں بھاویش لاٹھیا نے خود کو فینٹینیل مینوفیکچرر ظاہر کرنے والے ایک خفیہ ایجنٹ سے ویڈیو کالز پر بات کرتے ہوئے اتفاق کیا کہ وہ 20 کلو گرام پریکرسر کیمیکل 1 بی او سی 4 پائپریڈون فروخت کریں گے اور انہوں نے اس پر اینٹی ایسڈ کے طور پر غلط لیبل لگانے کا مشورہ دیا۔

SEE ALSO: نشہ آور دوا کے کیمیکلز کی اسمگلنگ: امریکہ نے چینی کمپنیوں پر مجرمانہ الزامات عائد کر دیے

فردِ جرم میں کہا گیا ہے کہ لاٹھیا نے یہ اس وقت کیا جب میکسیکو میں اس کے ایک گاہک نے اسے بتایا کہ "میں تمہاری بھیجی ہوئی چیز کی کوالٹی سے بہت خوش ہوں۔" اور اس سے ہونے والی "پیداوار" سے بھی جس سے فینٹینیل مل رہی ہے۔

دوسری فردِ جرم میں کہا گیا ہے کہ آتھوس نے بھی فروری میں اسی طرح کا 100 کلو کیمیکل میکسیکو میں ایک مشہور منشیات فروش کو فروخت کرنے پر رضا مندی ظاہر کی تھی جو منشیات اسمگلنگ تنظیم کے ساتھ مل کر فینٹینیل بنا رہا تھا۔

محکمۂ انصاف کا کہنا ہے کہ اگر لاٹھیا کو مجرم قرار دیا گیا تو انہیں 53 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔