امریکہ کی سینیٹ سے اسرائیل اور یوکرین کے لیے کئی ارب ڈالر کی ہنگامی امداد کا بل منظور نہ ہو سکا۔
سینیٹ میں حزبِ اختلاف کی جماعت ری پبلکن پارٹی اور آزاد ارکان کی جانب سے مخالفت کے سبب اسرائیل اور یوکرین کے لیے امداد کا بل بدھ کو بلاک کر دیا گیا۔
صدر جو بائیڈن نے کانگریس پر زور دیا تھا کہ یوکرین کی امداد روکنا روس کی کامیابی کے مترادف ہو گا۔ اس طرح روس نہ صرف نیٹو کے رکن ممالک پر حملہ کر سکے گا بلکہ ایک ایسی صورتِ حال بھی بن سکتی ہے جہاں امریکہ کی فوج کو بھی جنگ میں شامل ہونا پڑے گا۔
امریکہ کے سینیٹ کے ارکان کی تعداد 100 ہے جن میں 49 ری پبلکن، 48 ڈیموکریٹس اور 3 آزاد ارکان شامل ہیں۔
سینیٹ میں ری پبلکن پارٹی کے تمام ارکان نے ہنگامی امداد کے بل کے خلاف ووٹ دیا۔
انہوں نے بل کو مسترد کرتے ہوئے امریکہ کی میکسیکو کے ساتھ سرحد پر امیگریشن کو سخت کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس بل کے تحت جو بائیڈن انتظامیہ یوکرین کے لیے لگ بھگ 50 ارب ڈالر کی نئی امداد کی فراہمی ممکن بنانا چاہتی تھی۔
اس بل کے تحت اسرائیل کو بھی 14 ارب ڈالر کی امداد مل سکتی تھی جو اس وقت غزہ میں حماس کے خلاف جنگ میں مصروف ہے۔
SEE ALSO: سینیٹ میں بائیڈن کے حلیفوں کا اسرائیل سے فلسطینی شہری ہلاکتیں محدود کرنے کےاقدامات کا مطالبہسو رکنی ایوان میں بل کے خلاف 51 ووٹ آئے جن میں آزاد سینیٹر برنی سینڈرز کا ووٹ بھی شامل ہے جوکہ عام طور پر حزبِ اقتدار ڈیموکریٹس کا ساتھ دیتے ہیں۔
برنی سینڈرز کے بقول وہ اسرائیل کے غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کے باعث اس امدادی بل کی مخالفت کر رہے ہیں۔
امریکہ کی سینیٹ میں کسی بھی بل کی منظوری کے لیے کم از کم 60 ووٹ درکار ہوتے ہیں۔
اگر سینیٹ سے بل منظور ہو بھی جائے تو اسے ری پبلکن پارٹی کی اکثریت والے ایوانِ نمائندگان سے منظوری درکار ہوگی۔
ایوانِ نمائندگان میں درجنوں ری پبلکن ارکان نے پہلے ہی یوکرین کی امداد کے خلاف ووٹ دیا ہے۔
ایوان کے اسپیکر مائیک جانسن بھی یوکرین کی امداد کے خلاف ووٹ دینے والوں میں شامل تھے۔
سینیٹ میں ری پبلکن رہنماؤں کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جنوبی سرحد پر کنٹرول کے لیے ان کی طرف سے کیس بنانا ضروری ہے۔
SEE ALSO: اسرائیل اور یوکرین سے تعاون امریکی سلامتی کے لیے اہم ہے: بائیڈنصدر جو بائیڈن نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین پر روس کی فتح ماسکو کو نیٹو اتحادیوں پر حملہ کرنے کی پوزیشن میں لے آئے گی۔
ان کے بقول ایسی صورت امریکہ کی فوج کو جنگ کی طرف لا سکتی ہے۔
امریکہ نے یوکرین کے لیے رقم کی کم ہوتی ہوئی فراہمی سے اس کے لیے اضافی امداد میں 17 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز دینے کا اعلان کرنے کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔
ری پبلکن ارکان کی حمایت کے حصول کے سلسلے میں بائیڈن نے میکسیکو کے ساتھ سرحد پر تارکین وطن کی امریکہ ہجرت کی پالیسی میں اہم تبدیلیاں کرنے پر آمادگی کا اشارہ دیا ہے۔
جوبائیڈن کہہ چکے ہیں کہ اگر روس کے صدر ولادیمیر پوٹن یوکرین پر قابض ہو جاتے ہیں تو وہ وہاں نہیں رکیں گے۔
امریکہ کے صدر کے بقول’’ہم پوٹن کو جیتنے نہیں دے سکتے۔‘‘
اس رپورٹ میں شامل معلومات خبر رساں اداے ’رائٹرز‘ سے لی گئی ہیں۔