یوکرین کے حکام نے الزام لگایا ہے کہ روسی فورسز نے اس جنگ میں اب امدادی کارکنوں کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ یہ الزام منگل کے روز اس وقت سامنے آیا جب یوکرین کے ایک مرکزی شہر میں دو میزائل حملوں میں سات افراد ہلاک ہوئے جن میں ایک امدادی کارکن بھی شامل تھا۔
حکام نے بتایا ہے کہ پیر کی شام ہونے والے ان حملوں میں دو بچوں سمیت 39 افراد زخمی بھی ہوئے، جن میں 31 پولیس اہل کار، سات ہنگامی مدد فراہم کرنے والے کارکن اور چار فوجی تھے۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ توپ خانے اور میزائلوں سے یہ حملے ایک ہی مقام پر 30 منٹ کے وقفوں کے بعد کیے گئےجن کا مقصد یہ تھا کہ جب امدادی کارکن حملے کی جگہ پر امدادی سرگرمیوں کے لیے پہنچیں تو انہیں ہدف بنایا جائے۔
ڈونیٹسک کے گورنر پاولو کیریلینکو نے بتایا ہے کہ پیر کی شام پوکروسک شہر پر روسی حملوں میں ایک امدادی کارکن اور ایک فوجی سمیت سات افراد ہلاک ہوئے، جب کہ زخمی ہونے والوں کی تعداد درجنوں میں ہے جن میں زیادہ تر وہ پولیس اہل کار، امدادی کارکن اور فوجی تھے جو وہاں رہائشیوں کی مدد کے لیے پہنچے تھے۔
روسی میزائل پوکروسک شہر کے مرکزی حصے سے ٹکرائے۔ یہ شہر ڈونیٹسک کے مشرق میں واقع ہے جس پر جزوی طور پر روسی افواج قابض ہیں۔ گورنر کے مطابق اس حملے میں روس نے اسکندر میزائل استعمال کیے جو اپنے جدید آلات کی وجہ سے درستگی کے ساتھ ہدف سے ٹکراتے ہیں۔
اس حملے میں روسی فورسز نے جو ٹیکنیک استعمال کی، اسے فوجی اصطلاح میں ’ڈبل ٹیپ‘ کہا جاتا ہے۔ اس ٹیکنیک میں ایک ہی مقام پر چند منٹوں کے وقفے کے بعد دوبارہ حملہ کیا جاتا ہے ، تاکہ وہاں پہنچنے والے امدادی کارکنوں کو نشانہ بنایا جا سکے۔
یوکرین کی قومی پولیس کے سربراہ ایوین وی ہیوسکی نے منگل کو بتایا کہ پہلے حملے کے بعد پولیس اہل کار وہاں ملبے میں پھنس جانے والے لوگوں کی جان بچانے کی کوشش کر رہے تھے۔اس دوران دشمن نے جان بوجھ کر وہاں پر دوسرا حملہ کیا۔
دوسری جانب روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اس کی افواج نے پوکروسک میں یوکرینی فوج کی کمانڈ پوسٹ کو ہدف بنایا تھا۔ تاہم دونوں فریقوں کی جانب سے کیے جانے والے دعوؤں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔
علاقے کے گورنر کیریلینکو کا کہنا ہے کہ پوکروسک پر روسی میزائل حملے سے 12 منزلہ عمارتوں کے ساتھ ساتھ ایک ہوٹل، ایک فارمیسی، دو اسٹوروں اور دو ریستورانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
کریملن کا کہنا ہے کہ اس کی فورسز صرف فوجی اہداف کو نشانہ بناتی ہیں، جب کہ شہری املاک کا نقصان یوکرین کے اپنے فضائی دفاعی ہتھیاروں کی تباہی سے ہوا ہے۔
زخمی ہونے والوں میں ولادی میر نکولن بھی شامل ہیں جو پہلے میزائل حملے کے بعد وہاں پہنچے تھےاور وہ دوسرے حملے کا نشانہ بن گئے۔ انہیں ہاتھ اور ایک پھیپھڑے پر زخم آئے ہیں اور وہ اپنی سرجری کے منتظر ہیں۔
ایک اور خبر کے مطابق شمال مشرقی علاقے خارکیف کے ایک قصبے کروہلیا کیوکا پر پیر کی رات کو ہونے والے حملے میں تین افراد ہلاک اور نو زخمی ہو گئے۔
یوکرین کے صدارتی دفتر نے بتایا ہے کہ خارکیف کے علاقے کو پیانسک کے قریب ایک گاؤں میں روس نے چار گائیڈڈ میزائل گرائے جس سے دو شہری ہلاک ہو گئے۔
(ایسوسی ایٹڈ پریس )