جوہری توانائی کےبین الاقوامی ادارے کےسربراہ کا کہنا ہے کہ وہ ابھی اِس بات کی تصدیق نہیں کرسکتے کہ ایران کے جوہری پروگرام کے سارے پہلو پُرامن مقاصد کے لیے ہیں، جب کہ اُنھوں نے شمالی کوریا کی طرف سے نیوکلیئر معائنہ کاروں کو دوبارہ آنے کی اجازت دینے سے انکار پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
آئی اے اِی اے کے ڈائرکٹر جنرل کے طور پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے لیے ان کی پہلی رپورٹ میں یوکیہ امانو نے پیر کے روز کہا کہ دونوں ملک اقوام متحدہ کے نیوکلیئر ادارے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں تجویز کردہ اقدامات کو عملی جامہ پہنانے میں ناکام رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے جوہری ادارے کے سربراہ نے بتایا کہ پچھلے سال اپریل سے آئی اے اِی اے کی طرف سے شمالی کوریا میں کوئی معائنہ کار موجود نہیں ہیں اور پیانگ یانگ نے دسمبر 2002ء سے ادارے کو اپنے ملک میں حفاظتی اقدامات پر عمل پیرا ہونے کی اجازت نہیں دی۔ ایران کے بارے میں امانو نے کہا کہ تہرا ن نے ادارے کو ضروری تعاون مہیا نہیں کیا ، تاکہ اِس بات کی تصدیق ہو سکے کہ ملک میں موجود تمام جوہری مادہ پُر امن مقاصد کے لیے ہی ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نائب سفیر اسحاق الحبیب نے امانو کے اظہارِ خیال کو مسترد کرتے ہوئے جنرل اسمبلی کو بتایا کہ یہ باتیں غلط اور گمراہ کُن ہیں۔