امریکہ نے یورپ کی 37کمپنیوں اورپانچ ایسے ایرانی شہریوں کے خلاف تعزیرات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جن کے بارے میں شبہ ہے کہ ایران کی جہازرانی کی کمپنی اُنھیں اپنے کاروبارکےلیے استعمال کر رہی تھی۔
امریکہ کے محکمہٴ خزانہ نے بدھ کو بتایا کہ یہ ‘فرنٹ کمپنیاں’ جرمنی، مالٹا اور قبرص میں قائم تھیں، جو ایران کووسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار بنانےکے ناجائزپروگرام کے فروغ اور فوجی سازو سامان کی نقل و حمل کی سہولیات فراہم کر رہی تھیں۔
اِسی اثنا میں، امریکی محکہٴ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ نومبر کے وسط میں جوہری شعبے میں اعتماد سازی کےلیے ہونے والی بات چیت کے نئے دور میں شامل ہونےپر تیار ہے، اور یہ کہ ایران کی جانب سے اپنی علامتیں سامنے آئی ہیں کہ وہ اس بات چیت میں حصہ لے گا۔
متوقع طور پر یہ مذاکرات نومبر کی 16اور 17تاریخ کو ویانا میں منعقد ہوں گے جِن میں ایران اور چھ اہم عالمی طاقتیں شریک ہوں گی۔ اِن مذاکرات میں ایک سال قبل پیش کردہ اُس تجویز کو بحال کرنے کے امکانات پر غور ہوگا جِس کے تحت تہران اپنے ایک ریسرچ ری ایکٹر کے لیے ایندھن کے بدلے، اپنے افزودہ یورینیم کا زیادہ تر ذخیرہ بیرونِ ملک بھیجے گا۔
یہ ‘فرنٹ کمپنیاں’ جرمنی، مالٹا اور قبرص میں قائم تھیں، جو ایران کووسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار بنانےکے ناجائزپروگرام کے فروغ اور فوجی سازو سامان کی نقل و حمل کی سہولیات فراہم کر رہی تھیں
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1