اقوام متحدہ امن مشنز میں پاکستان کا ’قائدانہ کردار‘: نواز شریف

فائل

وزیر اعظم نے کہا ہے کہ پاکستان پہلے ہی کئی ممالک میں امن کار دستے بھیجتا رہا ہے۔ بقول اُن کے، ’اِس قائدانہ کردار پر ماضی میں پاکستان کو بے حد سراہا جاتا رہا ہے‘۔ اب تک پاکستان کے 140 فوجی اقوام متحدہ کے امن کار مشنز میں جان کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے امن کار مشنز کے حوالے سے ’اہم اور قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے‘۔

جمعے کے روز اقوام متحدہ کی سرپرستی میں منعقدہ امن کارروائیوں کے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، اُنھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے امن مشنز میں ’جانیں نچھاور کرنے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں‘۔

یہ اجلاس عالمی ادارے کی طرف سے دنیا بھر میں جاری امن مشنز کو ’مربوط بنانے‘ کے لیے منعقد کیا گیا ہے، جس کی صدارت امریکی نائب صدر، جو بائیڈن نے کی۔

نواز شریف نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی کئی ممالک میں امن کار دستے بھیجتا رہا ہے، جن کی کارکردگی کو دنیا بھر میں سراہا گیا ہے۔

بقول اُن کے،’اِس قائدانہ کردار پر ماضی میں پاکستان کو بے حد سراہا جاتا رہا ہے‘۔

اُنھوں نے کہا کہ خطے میں، پاکستان دیگر ممالک کو فوجی امن کار مشن کے حوالے سے تریبت دینے کی خصوصی صلاحیت رکھتا ہے، اور اس سلسلے میں، اقوام متحدہ کو تربیت دینے اور مزید دستے روانہ کرنے کی پیش کش کی۔

نواز شریف نے کہا کہ سنہ 1960 سے پاکستان نے عالمی ادارے کے امن کار مشنز میں شرکت شروع کی، اور اب تک 150000فوجی اور پولیس اہل کار دنیا کے مختلف حصوں میں تعینات کر چکا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ اب تک پاکستان کے 140 فوجی اقوام متحدہ کے امن کار مشنز میں جان کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون کی اپیل پر پاکستان نے وسطی افریقہ میں امن مشن روانہ کیا ہے؛ اور یہ کہ اِس وقت، پاکستان کے 117 اہل کار تعینات ہیں۔

تربیت کی پیش کش کے سلسلے میں، اُن کا کہنا تھا کہ اس وقت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت جاری ہے؛ جب کہ، ضرورت اس بات کی ہے کہ آپسی رابطے کو فروغ دیا جائے۔

نواز شریف نے زور دے کر کہا کہ ’کشیدگی کی وجوہات ختم کرکے دستوں کا کام آسان بنایا جائے‘۔

اُنھوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے منشور کے تحت کردار جاری رکھا جائے گا۔