رسائی کے لنکس

وزرائے اعظم ملاقات، ناروے کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت


فائل
فائل

پاکستان اور ناروے کے وزرائے اعظم کی ملاقات میں باہمی امور کے علاوہ علاقائی صورتِ حال پر بھی بات چیت ہوئی، جس میں افغانستان کے حالیہ معاملات خصوصی طور پر پیشِ نظر رہے

وزیر اعظم نواز شریف نے جمعرات کے روز ناروے کی وزیر اعظم، مز اِرنا سولبرگ سے ملاقات کی، جِس دوران دونوں ملکوں کے مابین تعاون کی موجودہ سطح کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔

بعدازاں، اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’دونوں رہنماؤں نے باہمی مراسم بڑھانے کا فیصلہ کیا، جس میں خصوصی طور پر، توانائی کا شعبہ شامل ہے‘۔

بیان کے مطابق، ’دونوں سربراہانِ حکومت نے علاقائی صورتِ حال پر بھی بات چیت کی، جس میں افغانستان کے حالیہ معاملات خصوصی طور پر پیشِ نظر رہے‘۔

یہ ملاقات، جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی سے باہر ہوئی، وزیر اعظم نواز شریف نے ناروے کی اپنی ہم منصب کو اُن اقدامات سے آگاہ کیا، جو اُن کی حکومت پاکستان کو لاحق توانائی کی کمی کے مسئلے کے حل کے لیے کر رہی ہے۔

اُنھوں نے بتایا کہ بجلی پیدا کرنے کے لیے توانائی کے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

ناورے کی وزیر اعظم نے، اِس سلسلے میں، حکومتِ پاکستان کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہا، جن کا مقصد توانائی کے متبادل ذرائع کو استعمال میں لانا ہے، اور اس میدان میں پاکستان کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے بتایا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے حالات سازگار ہیں، اور یہ کہ ناروے کے اداروں کی طرف سے ملک میں کی جانے والی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کیا جائے گا، خصوصی طور پر، توانائی اور زیریں ڈھانچے کی ترقی کے شعبہ جات میں۔

ناروے کی وزیر اعظم نے پاکستانی نژاد افراد کی طرف سے ناروے کی ترقی میں ادا کیے جانے والے کردار کی تعریف کی۔

ملاقات میں، وزیر اعظم کے خصوصی مشیر طارق فاطمی؛ اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب ایمبسیڈر مسعود خان بھی موجود تھے۔

XS
SM
MD
LG