شام کے قدیم شہر پالمیرا پر اسرائیلی حملے میں 36 افراد ہلاک 50 زخمی، شامی میڈیا

  • پالمیرا وسطی شام کا قدیم شہر ہے جو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہے۔
  • بدھ کے روز ایک اسرائیلی حملے میں 36 افراد ہلاک اور 50 سے زیادہ زخمی ہو گئے۔
  • اسرائیلی فوج نے اس واقعہ پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

شامی خبر رساں ایجنسی ثنا نے ایک فوجی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ بدھ کو تقریباً ڈیڑھ بجے، اسرائیل نے التنف کی سمت سے فضائی حملہ کیا، جس میں شام کے صحرا میں پالمیرا شہر میں متعدد عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا، اس میں "36 افراد ہلاک اور 50 سے زیادہ زخمی ہوئے۔"

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حملے میں نشانہ بننے والی عمارتوں اور آس پاس کے علاقے کو بھی کافی نقصان پہنچا۔

2017 میں شامی فوجی پالمیرہ میں۔فوٹو رائٹرز

اسرائیل برسوں سے شام میں ایران سے منسلک اہداف کے خلاف حملے کر رہا ہے لیکن سات اکتوبر 2023 کو، اسرائیل پر فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے حملہ کے بعد سے اس نے ان حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس حملے کے نتیجے میں غزہ جنگ شروع ہوئی تھی۔

اسرائیلی فوج نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اس نے شام اور لبنان کی سرحد پر ان راہداری والے راستوں پر حملہ کیا تھا جو حزب اللہ کو ہتھیاروں کی منتقلی کے لیے استعمال ہوتے تھے۔

شام کے سرکاری میڈیا نے گزشتہ ہفتے لبنان کی سرحد سے متصل صوبہ حمص کے قرب و جوار میں کئی اسرائیلی حملوں کی اطلاع دی۔ پالمیرا حمص صوبے میں واقع ہے۔

پالمیرہ کے آثار قدیمہ۔ فوٹو اے پی

پالمیرا وسطی شام کا ایک قدیم شہر ہے جو دمشق کے شمال مشرق میں 215 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہ تاریخی شہر یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہے۔ اس پر 2015 میں اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں نے قبضہ کر لیا تھا اور شامی فوج کے دوبارہ قبضہ کرنے سے پہلے اسے جزوی طور پر تباہ کر دیا گیا تھا۔

یہ رپورٹ رائٹرز کی اطلاعات پر مبنی ہے۔