فلوریڈا کی ایک وفاقی جج نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خفیہ دستاویزات غیر قانونی طور پر اپنے قبضے میں رکھنے کے مقدمے کی سماعت کے لیے آئندہ برس مئی کے مہینے کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔
جج آئلین کینن نے 20 مئی 2024 کی تاریخ کا اعلان جمعے کو پراسیکیوٹرز اور وکلاء دفاع کے درمیان ایک سمجھوتے کے بعد کیا۔
فلوریڈا کے شہر فورٹ پئیرس میں ڈسٹرکٹ جج آئلین کینن کی مقرر کردہ یہ تاریخ امریکہ میں نومبر 2024 کے صدارتی انتخابات سے چھ ماہ سے بھی کم عرصہ پہلے کی ہے۔
توقع کی جارہی ہے کہ انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار کی نامزدگی کا عمل اس سے پہلے ہی تکمیل پا جائے گا۔فی الحال ٹرمپ ریپبلکن پارٹی کے صفِ اول کے امیدواروں میں شامل ہیں۔
وفاقی پراسیکیوٹرز نے جو امریکی سپیشل کونسل جیک سمتھ کے ساتھ کام کرتے ہیں، جج کینن سے سماعت کے لیے دسمبر کی تاریخ کی درخواست کی تھی جبکہ ٹرمپ کے وکلاء صفائی چاہتے تھے کہ فی الحال کوئی تاریخ طے نہ کی جائے۔
ابتداء میں سماعت کے لیے 14 اگست کی تاریخ دی گئی تھی مگر پراسیکیوٹرز اور وکلاء صفائی دونوں نے اس تاریخ کی مخالفت کی اور کہا کہ انہیں تیاری کے لیے زیادہ وقت درکار ہے۔
SEE ALSO: مجھ پر ایک اور فردِ جرم عائد کی جارہی ہے، ٹرمپپراسیکیوٹرز, سماعت دسمبر میں شروع کروانا چاہتے تھے اور محکمہ انصاف نے اس کے لیے 11 دسمبر کی تاریخ کی درخواست کی تھی جبکہ وکلائے دفاع کا کہنا تھا کہ سماعت 2024 کے آئندہ صدارتی انتخابات کے بعد کسی وقت کی جائے۔
اگر یہ تاریخ برقرار رہتی ہے تو یہ نیویارک میں ٹرمپ کے ایک اور مقدمے کی سماعت کے قریب آجائے گی جس میں ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے بزنس ریکارڈز میں غلط بیانی کی اور ایک پورن ایکٹر کو خاموش رہنے کے لیے رقم دی۔
محکمہ انصاف کی 11 دسمبر کی درخواست کے بجائے آگے کی تاریخ طے کرتے ہوئے جج کینن نے لکھا، "حکومت کی مجوزہ تاریخ معمول سے زیادہ تیزی کا تقاضا کرتی ہے اور ایک منصفانہ سماعت کی یقین دہانی سے متصادم ہے۔"
جج نے وکلاء دفاع سے اتفاق کیا کہ اس مقدمے کی سماعت میں شہادت کا جو مواد منتقل کیا جانا ہے اور اس میں جو خفیہ دستاویزات شامل ہیں ان کا حجم بہت بڑا ہے ۔
جج کینن کے سامنے مقدمے کی سماعت فورٹ پئیرس کی وفاقی عدالت میں ہوگی۔
Your browser doesn’t support HTML5
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ آئندہ برس ٹرمپ کو مزید مقدموں کی سماعت کا سامنا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے اس ہفتے خود انکشاف کیا کہ انہیں محکمہ انصاف سے ایک خط موصول ہوا ہے کہ انہیں 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج کو تبدیل کرنے کی کوششوں کی محکمہ انصاف کی تحقیقات میں شاملِ تفتیش کیا جا سکتا ہے اور ہو سکتا ہے جلد ہی ان پر ایک اور فردِ جرم عائد ہو جائے۔
اس کے علاوہ امریکی ریاست جا رجیا میں پراسیکیوٹرز، اس ریاست میں ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے ووٹنگ کے نتائج کو تبدیل کرنے کی کوششوں کی ہفتوں چھان بین کے بعد اب جلد ہی الزامات کے بارے میں فیصلے کا اعلان کرنے والے ہیں۔
اس سے پہلے گزشتہ ماہ ٹرمپ کے خلاف محکمہ انصاف کے اسپیشل کونسل جیک سمتھ کی جانب سے 38 الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کی جا چکی ہے اور ٹرمپ نے تمام الزامات کی صحت سے انکار کیا ہے۔
( اس خبر میں مواد رائٹرز اور اے پی سے لیا گیا ہے)