امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے کہاہے کہ طالبان کے پاس یہ موقع ہے کہ وہ القاعدہ سے اپنے رابطے توڑتے ہوئے تشدد ترک کردیں یا پھر بین الاقوامی برداری کے دشمن کے طور پرنتائج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوجائیں۔
جمعے کے روز اپنی ایک تقریر نے مز کلنٹن نے کہا کہ طالبان عسکریت پسند زیادہ عرصے تک امریکی فوج کا دباؤ برداشت نہیں کرسکتے۔
انہوں نے اپنی تقریر میں کہا ہے کہ امریکی حکمت عملی القاعدہ اور طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف امریکی فوجی کارروائی ، اور افغانستان اور پاکستان کی حکومتوں ، اور وہاں کی معیشتوں کی مدد پر مرکوز ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ افغانستان کے تنازع کے خاتمے کے لیے اپنی سفارتی کوششوں میں تیزی لانا چاہتاہے۔
امریکی وزیر خارجہ جمعے کی شام نیویارک میں ایشیاسوسائٹی کے سامنے اپنے خطاب میں افغانستان اور پاکستان کے لیے پاکستانی پالیسی کے خدوخال پیش کریں گی۔