خلائی شٹل ا'ٹلانٹس' جمعرات کو اپنے آخری خلائی سفر سے واپس زمین پر پہنچی جس کے ساتھ ہی امریکہ کا 30 سالہ خلائی شٹل پروگرام اختتام پذیر ہوگیا۔
'اٹلانٹس' مقامی وقت کے مطابق صبح 5:56 پر امریکی ریاست فلوریڈا کے 'کینیڈی اسپیس سینٹر' پر اتری۔
13 دنوں پر محیط 'اٹلانٹس' کا حالیہ خلائی سفر گزشتہ 26 برسوں سے 'ناسا' کے زیرِاستعمال شٹل کا 33 واں اور آخری سفر تھا۔
بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر 8 دن تک قیام کے بعد شٹل نے منگل کے روز اپنی واپسی کے سفر کاآغاز کیا تھا۔ موجودہ پرواز میں ا'ٹلانٹس' کا عملہ اپنے ہمراہ کئی اہم آلات اور اشیائے ضروری لے کر خلائی اسٹیشن گیا تھا جبکہ شٹل واپسی میں اپنے ہمراہ اسٹیشن کے استعمال شدہ بے کار آلات اور کوڑا کرکٹ زمین پر لارہی ہے۔
بدھ کو 'اٹلانٹس' نے چار کلوگرام وزنی ایک سیٹلائٹ خلاء میں چھوڑا جو کسی بھی امریکی خلائی شٹل کی جانب سے خلاء میں چھوڑا جانے والا آخری سیٹلائٹ ہے۔
امریکی خلائی ادارے 'ناسا' نے اپنا خلائی شٹل پروگرام ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پرامریکی خلابازوں کو پہنچانے اور واپس لانے کے لیے چار پرائیویٹ خلائی کمپنیوں سے معاہدہ کیا ہے جس کے تحت وہ ایک نیا خلائی جہاز تیار کریں گی۔
تاہم نئے جہاز کی پروازیں شروع ہونے میں تین سے پانچ سال کا عرصہ لگ سکتا ہے جس کے دوران امریکی خلابازوں کی خلائی اسٹیشن پر آمدروفت روسی خلائی جہازوں کے ذریعے ہوا کرے گی۔