رسائی کے لنکس

خلائی شٹل اٹلانٹس اپنے آخری سفر پر روانہ ہوگئی


خلائی شٹل اٹلانٹس کی آخری پرواز کا آغاز
خلائی شٹل اٹلانٹس کی آخری پرواز کا آغاز

کہ اس تاریخی پرواز کو دیکھنے کے لیے فلوریڈا کے کینڈی اسپیس سینٹر کے گردونواح میں تقریباً دس لاکھ افراد اکھٹے ہوئے جن میں کئی ایک اس یادگار موقع کو اپنی یادوں کا حصہ بنانے کے لیے دوردراز کا سفر طے کر کے وہاں پہنچے تھے۔ ان میں کئی ایسے افراد بھی شامل تھے جو 30 سال قبل پہلی خلائی پرواز بھی دیکھنے کے لیے آئے تھے۔

امریکی ریاست فلوریڈا میں قائم ناسا کے خلائی مرکز سے خلائی شٹل اٹلانٹس اپنے آخری سفر پر روانہ ہوگئی ہے۔ اس پرواز کے ساتھ ہی ناسا کا 30 سال پر محیط خلائی شٹل پروگرام ختم ہوگیا ہے۔

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کی طرف جانے والی اٹلانٹس کی آخری پرواز پر چار خلاباز سوار ہیں جو وہاں اپنے خلائی مشن کے سلسلے میں 12 روز قیام کریں گے۔

جمعے کے روز اپنے آخری خلائی سفر پر روانہ ہونے والی شٹل اٹلانٹس میں چار خلاباز سوار ہیں جن میں کمانڈر کرس فرگوسن، پائلٹ ڈاگ ہرلی ، مشن اسپیشلسٹ ریکس وال ہیم اور مشن اسپیشلسٹ سینڈرا میگنوس شامل ہیں۔ چار خلاباز اس سے قبل بھی خلائی مشن پر جاچکے ہیں۔

خلائی جہاز کی روانگی مقامی وقت کے مطابق دن کے ساڑھے گیارہ بجے ہوئی۔

خلائی شٹل اٹلانٹس اپنے آخری سفر پر روانہ ہوگئی
خلائی شٹل اٹلانٹس اپنے آخری سفر پر روانہ ہوگئی

خلائی ادارے ناسا نے کہا ہے کہ اس تاریخی پرواز کو دیکھنے کے لیے فلوریڈا کے کینڈی اسپیس سینٹر کے گردونواح میں تقریباً دس لاکھ افراد اکھٹے ہوئے جن میں کئی ایک اس یادگار موقع کو اپنی یادوں کا حصہ بنانے کے لیے دوردراز کا سفر طے کر کے وہاں پہنچے تھے۔ ان میں کئی ایسے افراد بھی شامل تھے جو 30 سال قبل پہلی خلائی پرواز بھی دیکھنے کے لیے آئے تھے۔

خلاباز اپنے ساتھ انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کے لیے کئی آلات اور سامان لے جارہے ہیں۔

ناسا کی ویب سائٹ پر آج صبح یہ کہا گیاتھا کہ خلائی شٹل پرواز کے لیے تیار ہے اور اس میں ایندھن بھرنے کا کام شروع ہوچکا ہے تاہم موسم صرف 30 فی صد سازگار ہے۔

یہ امکان بھی ظاہر کیا گیاتھا کہ موسم خراب ہونے کی صورت میں اٹلانٹس کی آخری پرواز میں تاخیر ہوسکتی ہے۔تاہم مقررہ وقت سے کچھ ہی منٹ قبل ناسا نے خلابازوں کوخلائی مشن کے لیے روانگی کی اجازت دے دی۔


NASA Documentary on Shuttle Program, video footage of Endeavour ISS docking

خلائی اسٹیشن کی جانب اٹلانٹس کی یہ آخری پرواز خلائی تحقیق کے پروگراموں کے سلسلے میں ناسا کی 135 ویں اور آخری پرواز ہے۔

خلائی شٹلز نے گذشتہ 30 برسوں کے دوران ناسا کے خلائی تحقیق کے پروگرام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان شٹلز کے ذریعے چاند کی تسخیر ممکن ہوئی اور بین الاقوامی خلائی مرکز کاقیام عمل میں آیا جو خلائی تحقیق میں انتہائی اہم اور فعال کردار ادا کررہاہے۔

اٹلانٹس کی آخری پرواز کے بعد اب امریکہ اپنے خلابازوں اور خلائی تحقیق کے سامان کو زمین کے مدار میں موجود بین الاقوامی خلائی مرکز تک پہنچانے کے لیے زیادہ تر روس کے خلائی جہازوں پر انحصار کرے گا۔

ناسا نے اپنا شٹل پروگرام فنڈز کی کمی کے باعث بند کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG