امریکہ نے حکومتِ چین پر زور دیاہےکہ وہ تبت کےعلاقے میں اپنی منفی نتائج کی حامل پالیسیوں کی طرف دھیان دے، اور کہا ہے کہ خود سوزیوں کےحالیہ سلسلے پر اُسے تشویش ہے۔
امریکی محکمہٴ خارجہ کی خاتون ترجمان وکٹوریا نولینڈ نے کہا ہے کہ چین کی پالیسیوں کی وجہ سے تناؤ پیدا ہوا ہے، جِس بنا پر تبت کے لوگوں کی لاثانی مذہبی، ثقافتی اور لسانی شناخت کو خطرہ لاحق ہے۔
اُنھوں نےحکومتِ چین پر زور دیا کہ وہ صحافیوں، سفارت کاروں اور دیگر مبصرین کو تبت کے تمام علاقوں تک رسائی دے۔ اُنھوں نے چین سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے سارے شہریوں کے حقوق کا خیال کرےجو بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ آزادیوں کے پُر امن اظہار کے خواہشمند ہیں، خصوصاً تبت کے لوگوں کے وہ حقوق جِن کی بدولت وہ اپنی تکالیف کوحکومت سےحل کرا سکیں۔
اپنی مذہبی آزادی اور تبت کے جلاوطن روحانی راہنما دلائی لاما کے واپسی کے مطالبے پر کیے جانے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران کم از کم 11تبتی خود سوزی کے واقعات میں ہلاک ہوچکے ہیں۔
تازہ ترین واقعہ میں ایک 35برس کی راہبہ پالدن چیتسو کا جمعرات کے دِن جنوب مغربی صوبہ سچوان میں انتقال ہوا۔