امریکی اٹارنی نیل میک برائیڈ کے بقول، صاف بات یہ ہے کہ مشتبہ افراد قزاق ہیں، جو جہاز کو یرغمال بنا کر تاوان وصول کرنا چاہتے تھے
واشنگٹن —
ایک امریکی عدالت نے سنہ 2010میں خلیجِ عدن میں’یو ایس ایس ایشلینڈ‘ پر ہونے والے حملے میں ملوث صومالی قزاقوں کو سزا سنائی ہے۔
جولائی میں مزید سزا ہونے کی صورت میں، پانچوں مجرموں کو عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
بدھ کےروز ریاست ورجینیا میں واقع نورفوک کی ایک وفاقی عدالت نے صومالیہ کے اِن شہریوں کو مختلف الزامات پر سزا سنائی، جس میں اغوا کی کوشش بھی شامل ہے۔
امریکی اٹارنی نیل میک برائیڈ نے کہا کہ صاف بات یہ ہے کہ مشتبہ افراد قزاق ہیں، جوجہاز کو یرغمال بنا کر تاوان وصول کرنا چاہتے تھے۔
صومالی باشندوں نے ایشلینڈ پر اے کے-47 رائفل سے حملہ کیا تھا، جس کا جواب عملے کی طرف سے مشین گن کے فائر کی صورت میں دیا گیا۔ اُنھوں نے قزاقوں کےجہاز کو آگ لگادی، جس واقع میں ایک شخص ہلاک ہوا۔
اِس سے قبل، سنہ 2010 ہی میں جہاز کےاغوا کی ایک اور ناکام کوشش کے واقع میں اِن میں سےتین قزاق ملوث بتائے جاتے ہیں، لیکن اُنھیں برطانوی بحریہ نے روک لیا تھا۔
جولائی میں مزید سزا ہونے کی صورت میں، پانچوں مجرموں کو عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
بدھ کےروز ریاست ورجینیا میں واقع نورفوک کی ایک وفاقی عدالت نے صومالیہ کے اِن شہریوں کو مختلف الزامات پر سزا سنائی، جس میں اغوا کی کوشش بھی شامل ہے۔
امریکی اٹارنی نیل میک برائیڈ نے کہا کہ صاف بات یہ ہے کہ مشتبہ افراد قزاق ہیں، جوجہاز کو یرغمال بنا کر تاوان وصول کرنا چاہتے تھے۔
صومالی باشندوں نے ایشلینڈ پر اے کے-47 رائفل سے حملہ کیا تھا، جس کا جواب عملے کی طرف سے مشین گن کے فائر کی صورت میں دیا گیا۔ اُنھوں نے قزاقوں کےجہاز کو آگ لگادی، جس واقع میں ایک شخص ہلاک ہوا۔
اِس سے قبل، سنہ 2010 ہی میں جہاز کےاغوا کی ایک اور ناکام کوشش کے واقع میں اِن میں سےتین قزاق ملوث بتائے جاتے ہیں، لیکن اُنھیں برطانوی بحریہ نے روک لیا تھا۔