منیلا کے ساتھ معاہدے کے لیے پرامید ہیں : امریکی دفاعی  عہدے دار

امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن کیمپ نوارو کے دورے پر ۔ فوٹو اے پی ۔ یکم فروری 2023

دفاع سے متعلق سینئر امریکی عہدے دار اس توقع کااظہار کر رہے ہیں کہ فلپائن کا اعلی سطح کا دورہ ممکنہ طور پر اس ملک کے ساتھ فوجی تعاون بڑھانے اور اس کے فوجی اڈوں تک مزید رسائی کے کسی معاہدے کے لیے مفید ثابت ہو گا۔

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن، جو منگل کو دیر گئے منیلا پہنچے تھے، جمعرات کو فلپائن کے وزیر دفاع کارلیٹو گالویز، جونیئر اور قومی سلامتی کے مشیر ایڈوارڈو انو کے ساتھ ساتھ فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر کے ساتھ اہم ملاقاتوں سے قبل پرجوش نظر آئے۔

آسٹن نے بدھ کو، فلپائنی فوج کی ویسٹ منڈاناؤ کمانڈ کے اڈے کیمپ ناوارو کے ساتھ ساتھ اسپیشل آپریشن فورسز سمیت تقریباً 150 امریکی فوجیوں کے دورے کے دوران کہا کہ میرا خیال ہے کہ یہ ایک اچھا دن ہو گا۔

یہ امریکی فوجی فلپینی فوجیوں کو انسداد دہشت گردی کی کوششوں اور تربیت پر مشاورت کرتے رہے ہیں ۔

آسٹن نے مزید کہا کہ میں کل ان سے نہ صرف ملاقات بلکہ ایک طویل اور مفید تعلقات قائم کرنے کا منتظر ہوں۔

SEE ALSO: شمالی کوریا کا خطرہ: امریکہ اور جنوبی کوریا کا فوجی تعاون بڑھانے کا عزم

کیمپ نوارو کے دورےکے بعد دفاع سے متعلق امریکی عہدے داروں نے بدھ کے روز نامہ نگاروں سے کہا کہ اتحاد میں اور مارکوس انتظامیہ کے تحت اب تک ہونے والی مثبت پیش رفت سے ہماری بہت حوصلہ افزائی ہوئی ہے ۔

عہدے داروں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مزید کہا کہ زیادہ مضبوط اتحاد اہمیت رکھتا ہے، کیوں کہ یہ نہ صرف امن اور استحکام لاتا ہے بلکہ علاقے میں مزید بحران یا اشتعال انگیزیوں کو بھی روکتا ہے ۔

فلپائن کے سینئر عہدے دار بھی امریکی فوجی موجودگی کی توسیع کے بارے میں نیک توقعات کا اظہار کر رہے ہیں۔

امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن فلپائن کے کیمپ نوارومیں ۔ فائل فوٹو یکم فروری 2023

ایک سینئر فلپینی عہدےدار نے مذاکرات کی حساس نوعیت کےپیش نظر اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کے ساتھ رائٹرز کو بتایا کہ واشنگٹن 2014 میں دستخط ہونے والے دفاعی تعاون کے ایک بہتر معاہدے کے تحت چار یا پانچ مزید مقامات تک رسائی پر زور دے رہا ہے اورہمارےسامنے یقینی طور پر کسی قسم کا ایک اعلان آنے والا ہے۔

امریکی اور فلپینی عہدے داروں ، دونوں نے جنوبی فلپائن میں زمباونگا میں جاری تعاون کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ کس طرح وہاں مل کر کام کرنا دونوں ملکوں کےلیے مفید رہا ہے ۔

آسٹن نے فلپائن کے چیف آف ڈیفنس ، آندرے سنٹینو کو بتایا کہ آپ ایک بہت طویل عرصے سے یہاں جو کام کرر ہے ہیں وہ قطعی طور پر غیر معمولی ہے یہ آپ کے ملک کو مزید محفوظ بناتا ہے ۔ یہ ہمارے ملک کو مزید محفوظ بناتا ہے ۔

ہماری خصوصی آپریشنز کی فورسز کے درمیان کام ہمارے تعلقات ہمارے اتحاد کے لیے واقعی مرکزی اہمیت رکھتا ہے ۔ مجھے واقعی امید ہے کہ آپ نے یہاں جو کچھ قائم کیا ہے ہم ان کی تعمیر جار ی رکھ سکتے ہیں ۔

SEE ALSO: چین اور شمالی کوریا کا بڑھتا ہوا خطرہ: امریکی وزیر دفاع کا خطے کا دورہ

سنٹینو نے بھی اسی طرح اپنی فورسز کی انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں گرے ایگل ڈرونز جیسے وسائل کی فراہمی اور تلاش اور امداد کے مشنز میں امریکی فوجیوں کی مدد کو انتہائی اہم قرار دیا ۔

انہوں نے آسٹن سے کہا کہ ہم آپ کا کافی شکریہ نہیں ادا کر سکتے ۔ وہ ہماری کارروائیوں کی مدد کے لیے بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔

دفاع سے متعلق سینئر امریکی عہدےداروں نے بدھ کو کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں ملکوں نے ابو سیاف اور داعش جیسے دہشت گرد گروپس کامقابلہ کرنے میں جو تجربہ حاصل کیا ہے اس میں سے کچھ فلپائن کو اپنی علاقائی سالمیت اور چین کی طرف سے تجاوزات سے محفوظ رکھنے کے ایک وسیع تر مشن میں مدد فراہم کر سکتا ہے ۔

ایک دوسرے سینئر امریکی دفاعی اہل کار نے کہا کہ ہم فلپائن کے ساتھ جو کچھ کر رہےہیں، اس کا مقصد یہ ہے کہ ہم اتحاد کے طور پر یہ یقینی بنانے میں مدد کر سکیں کہ ان کے پاس اپنے اقتدار اعلٰی کے دفاع اور اس قسم کے جبر کو روکنے کی صلاحیت ہو جس کا انہیں روزانہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔

وی او اے نیوز