امریکہ: روزگار کی مواقع کی صورتِ حال میں قدرے بہتری

سولہ روز تک امریکی حکومت کی جزوی بندش سے کچھ ہی ہفتے قبل سامنے آنے والا روزگار کے مواقع میں اضافہ معیشت کی سست روی کا مظہر تھا، جب کہ ، بتایا جاتا ہے کہ شٹ ڈاؤن کے باعث، معیشت کو کم از کم 24 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے
ستمبر میں امریکی بازارِ محنت میں148000روزگار کے نئے مواقع کا اضافہ ہوا، تاہم ملک کی بے روزگاری کی شرح تقریباً پانچ برس کی کم ترین سطح تک پہنچ گئی ہے۔

حکومت نے منگل کے روز بتایا کہ گذشتہ ماہ بے روزگاری کی شرح 7.2 فی صد کی نچلی شرح پر تھی، جو اگست کے اعداد و شمار کے مقابلے میں صفر ایک دہائی شرح کے نکتے پر تھی۔

سنہ 2008کے بعد سے اب تک دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں یہ بہتری کی علامت خیال کی جا رہی ہے، جب کہ ملک کو 1930ء کی دہائی کی بدترین کساد بازاری کے بعد خراب ترین شٹ ڈاؤن سے سابقہ رہا۔

سولہ روز تک جاری رہنے والی امریکی حکومت کی جزوی بندش سے کچھ ہی ہفتے قبل، سامنے آنے والا روز گار کے مواقع میں اضافہ معیشت کی سست روی کو ظاہر کرتا ہے، جب کہ شٹ ڈاٴن کے باعث، معیشت کو کم از کم 24 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔ مسابقت کے معیار کے لحاظ سے، حکومت نے اگست میں روزگار میں کیے گئے اضافے کے ضمن میں 169000 کے پچھلے ماہ کے اعداد کے مقابلے میں 193000روزگار کے مواقع پیدا کیے۔

امریکہ کے ایک بڑے بینک، ’ویلز فارگو‘ کے چیف اکانامسٹ، مارک وِٹنر نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ ستمبر میں روزگار کے مواقع کی فراہمی مایوس کُن نوعیت کی تھی۔

اُنھوں نے بتایا کہ روزگار کے مواقع کی شرح تسلی بخش نہیں رہی، جس کا سبب وہ کارکن تھے جو مزدوری ملنے سے قاصر رہے۔ امریکہ میں، کارکنوں کی طرف سے روزگار کی تلاش جاری نہ رکھنے کا مطلب یہ نہیں لیا جاتا کہ وہ بے روزگار ہیں۔


امریکی ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ ماہ روزگار میں اضافہ تعمیرات، تھوک کے کاروبار، ٹرانسپورٹ اور اسٹوریج کے کام کے سلسلے میں تھا۔ رپورٹ میں اُن آٹھ لاکھ سرکاری ملازمین کو شامل نہیں کیا گیا جو اکتوبر کے آغاز سے فرلو پر تھے، اُس وقت تک جب گذشتہ ہفتے قانون سازوں نے حکومت کے کاروبار کو دوبارہ کھولنے کے لیے راہ ہموار کی۔

وائٹ ہاؤس کے معاشی مشیر، جیسن فرمن نے کہا ہے کہ مختلف اشارے مل رہے ہیں کہ اگلے ماہ کے اوائل تک امریکی معیشت کمزور رہے گی۔

اُنھوں نے شٹ ڈاؤن کو ’خود کردہ زخم‘ بتایا، جس سے 120000روزگار کے مواقع کم ہوئے، جو اکتوبر میں بڑھے ہوں گے۔


جوں جوں امریکی معیشت اپنی کساد بازاری سے بحالی کی طرف آ رہی ہے، روزگار کے مواقع کی صورتِ حال بہتر ہوتی جا رہی ہے۔ تاہم، تاریخی امریکی معیار کے لحاظ سے بے روزگاری کی پانچ یا چھ فی صد شرح، اب بھی عام سی سطح ہے۔

متعدد معاشیات دانوں کے خیال میں حکومتی شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں اس سال کے آخری تین ماہ کے دوران بھی شرح نمو کی افزائش پر منفی اثرات جاری رہیں گے۔