صدارتی انتخاب کا فیصلہ قریب، چند ہی ریاستوں کے نتائج باقی

پینتالیسویں امریکی صدر کے انتخاب کا مرحلہ قریب ہے، ایسے میں جب زیادہ تر ریاستوں کے نتائج سامنے آ چکے ہیں، اور چند ہی کے نتائج کا انتظار ہے۔

اب تک، ری پبلیکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کا پلڑا بھاری ہے، جنھیں، وی او اے کے ’الیکٹورل انٹرایکٹو میپ‘ کے مطابق، 264 الیکٹورل ووٹ حاصل ہوچکے ہیں، جب کہ ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہیلری کلنٹن کو 215 الیکٹورل ووٹ ملے ہیں۔ جیت کے لیے 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہیں۔

غیر سرکاری اور غیر حتمی اطلاعات کے مطابق، باقی ریاستوں میں کلنٹن کے مقابلے میں ٹرمپ کو سبقت حاصل ہے، جہاں سے نتائج کا انتظار ہے۔

ڈونالڈ ٹرمپ تبدیلی کے حامی اور ’اسٹیٹس کو‘ کے شدید مخالف رہے ہیں۔

اپنی انتخابی مہم کے دوران، ٹرمپ نے امی گریشن کے نظام میں اصلاحات لانے، واشنگٹن کی سمت درست کرنے اور کیے گئے تجارتی معاہدوں کو ختم کرنے کی بات کی ہے۔

ابھی مشی گن، وسکانسن، ایریزونا، نیو ہیمپشائر، یوٹا، پنسلوانیا، منی سوٹا اور مئین کی ریاستوں کے نتائج آنا باقی ہیں؛ جن میں سے دو، منی سوٹا اور مئین میں ہیلری کلنٹن کو سبقت بتائی جاتی ہے، جب کہ باقی تمام ریاستوں کے نتائج میں ٹرمپ کو واضح برتری حاصل ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، اُنہوں نے قومی سطح پر ہیلری کلنٹن کے مقابلے میں زیادہ مقبول ووٹ حاصل کیے ہیں۔

اِس سے قبل، نتائج کے اعلان کے آغاز پر، ’سی این این‘ کے پہلے ’پراجیکشن‘ کے مطابق، جس کا اعلان ایسٹرن ٹائم کے مطابق سات بج کر چار منٹ پر کیا گیا تھا۔۔ ری پبلیکن پارٹی کے صدارتی امیدوار، ڈونالڈ ٹرمپ نے کنٹيکی اور انڈیانا میں کامیابی حاصل کی ہے؛ جب کہ ہیلری کلنٹن نے ریاستِ ورمونٹ میں جیت حاصل کی ہے۔

کنٹکی کے 8، انڈیانا کے 11 اور ورمونٹ کے 3 الیکٹورل کالج ووٹ ہیں۔

سی این این ہی کے مطابق، ’’ادھر، جارجیا میں ٹرمپ کو کلنٹن پر برتری حاصل ہے؛ جب کہ بتایا جاتا ہے کہ ہیلری کلنٹن کو ورجینیا میں واضح سبقت حاصل ہے‘‘۔ اِسی طرح، بتایا جاتا ہے، ’’فلوریڈا میں، دونوں صدارتی امیدواروں کو کانٹے کا مقابلہ درپیش ہے‘‘۔

انہی ’’غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج‘‘ کے لحاظ سے، ’الیکٹورل کالج‘ ووٹوں میں سے ٹرمپ نے ابھی تک 24، جب کہ ہیلری کلنٹن نے 3 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔

سی این این کے مطابق، ٹرمپ نے ویسٹ ورجینا میں فتح حاصل کی ہے، جس کے الیکٹورل کالج میں 5 ووٹ ہیں۔

وائٹ ہاؤس تک پہنچنے کے لیے کسی ایک صدارتی امیدوار کو 270 کا عدد درکار ہے۔

ادھر سینیٹ میں، اوہائیو سے ری پبلیکن پارٹی کے روب پورٹمن نے فتح حاصل کی ہے؛ جب کہ ساؤتھ کیرولینا میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹِم اسکرول جیتے ہیں۔


دریں اثنا، واشنگٹن ڈی سی سمیت 16 مزید ریاستوں کے نتائج مرتب ہونے کے قریب بتائے جاتے ہیں۔ اِسی طرح فلوریڈا، اوہائیو اور پنسلوانیا کے نتائج کا ’’کسی بھی وقت اعلان ہو سکتا ہے‘‘۔

ہیلری کلنٹن اور اُن کے شوہر، سابق صدر بِل کلنٹن نے نیو یارک شہر کے مضافات میں واقع اپنی رہائش گاہ کے قریب کے ایک انتخابی اسٹیشن پر ووٹ دیا۔

ادھر، ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ نیو یارک سٹی میں واقع ’ٹرمپ ٹاور‘ میں موجود ہوں گے، جہاں وہ انتخابی نتائج سنیں گے۔

دونوں صدارتی امیدواروں کا کہنا ہے کہ اُنھیں ’’کانٹے کے مقابلے کی توقع ہے‘‘۔

انتخاب سے قبل مرتب ہونے والے رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق، ٹرمپ کے مقابلے میں، ٹرمپ کو ’’دو سے تین کی شرح سے‘‘ سبقت حاصل ہے۔

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق، سی این این نے مزید بتایا ہے کہ کلنٹن نے اب تک سات جب کہ ٹرمپ نے چھ ریاستوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔

سی این این کے مطابق، ہیلری کلنٹن نے اِلی نوائے میں جیتا ہے، جس کے الیکٹورل کالج میں 20 ووٹ ہیں؛ اُنھوں نے نیو جرسی میں کامیابی حاصل کی ہے، جس کے الیکٹورل کالج میں 14 ووٹ ہیں۔

اِسی طرح، سی این این ہی کے مطابق، ہیلری کلنٹن نے میساچیوسٹس، میری لینڈ اور رہوڈ آئی لینڈ میں کامیابی حاصل کی ہے، جِن کے بالترتیب، الیکٹورل کالج میں 11، 10 اور 14 الیکٹورل ووٹ ہیں۔

ساتھ ہی، ہیلری نے واشنگٹن ڈی سی سے جیتا ہے، جس کے الیکٹورل اعداد 3 ہیں۔

اِسی طرح، سی این این کے مطابق، ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار نے ڈلاوئیر میں بھی فتح حاصل کی ہے۔

ادھر اوکلوہاما، ٹینیسی، مسی سیپی، ساؤتھ کیرولینا اور مِزوری میں ری پبلیکن پارٹی کے صدارتی امیدوار، ڈونالڈ ٹرمپ نے کلنٹن کو شکست دی ہے۔

ریڈیو رپورٹوں کے مطابق، اب تک (ایسٹرن ٹائم کے مطابق، آٹھ بج کر 22 منٹ شام تک) ہیلری کلنٹن نے 68 اور ڈونالڈ ٹرمپ نے 48 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔

ٹی وی پراجیکشنز کے مطابق، سینیٹ کے لیے، اِلی نوائے سے، ڈیموکریٹک پارٹی کی سینیٹ کی امیدوار، ٹیمی ڈک ورتھ نے ری پبلیکن امیدوار، مارک کِرک کو شکست دی ہے؛ فلوریڈا میں، ری پبلیکن پارٹی کے مارکو روبیو جیتے ہیں، جب کہ کنیٹی کٹ سے ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹ کے امیدوار، کرس وون ہولن جیتے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ سینیٹ کے ایوان میں ڈیموکریٹک پارٹی اور ری پبلیکن پارٹی کے سینیٹروں کی تعداد، آج کے انتخابات میں کامیابی کے بعد، بالترتیب، 40 اور 35 ہوگئی ہے۔

ٹیلیوژن پراجیکشنز کے مطابق، ہیلری کلنٹن نے نیو یارک میں کامیابی حاصل کی ہے، جس کے الیکٹورل ووٹ 29 ہیں۔

ادھر، سی این این نے بتایا ہے کہ نبراسکا، ویومنگ، نارتھ ڈکوٹا اور ساؤتھ ڈکوٹا میں ٹرمپ کی جیت ہوئی ہے۔

ٹی وی پراجیکشنز کے مطابق، ٹرمپ نے ٹیکساس اور ارکنسا میں کامیابی حاصل کر لی ہے، جن کے الیکٹورل ووٹ، بالترتیب، 38 اور 6 ہیں۔

سینیٹ میں اِس وقت ڈیموکریٹس کی تعداد 34 ہے، جب کہ آج اب تک اُن کے پانچ سینیٹر منتخب ہوئے ہیں، جس کے بعد ایوان میں اُن کی مجموعی تعداد 39 ہوگئی ہے۔ ادھر، ایوان میں ری پبلیکنز کی تعداد 30 ہے، جب کہ اب تک اُن کے 10 سینیٹر منتخب ہوئے ہیں، جس کے بعد پارٹی کی ایوان میں مجموعی تعداد 40 ہوگئی ہے۔

ادھر، ایسو سی ایٹڈ پریس کے اندازے کے مطابق، کلنٹن کنیٹی کٹ میں جیتیں گی؛ جس کے 7 الیکٹورل ووٹ ہیں۔

سی این این کے مطابق، ٹرمپ نے لوزیانہ میں فتح حاصل کر لی ہے، جس کے الیکٹورل ووٹ 8 ہیں۔ ساتھ ہی، ٹرمپ کو مونٹانا میں کامیابی حاصل ہوگئی ہے، جس کے الیکٹورل ووٹ 3 ہیں۔

ڈونالڈ ٹرمپ اوہائیو جیت گئے ہیں، جس کے 18 الیکٹورل ووٹ ہیں۔ ادھر ورجینیا میں کلنٹن کامیاب ہوگئی ہیں۔ الیکٹورل کالج میں ورجینیا کے 13 ووٹ ہیں۔

ہیلری کلنٹن ریاستِ کولوراڈو جیتنے میں کامیاب ہوگئی ہیں، جس کے 9 الیکٹورل ووٹ ہیں۔

سی این این کے مطابق، ہیلری کلنٹن کیلی فورنیااور ہوائی میں جیت چکی ہیں، جس کے بالترتیب 55 اور 4 الیکٹورل ووٹ ہیں؛ جب کہ ٹرمپ اڈاہو میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ ٹرمپ نارتھ کیرولینا میں کامیاب ہوگئے ہیں، جس کے الیکٹرول ووٹ 15 ہیں۔

اس کے بعد، سی این این کے مطابق، ہیلری کے 191 اور ٹرمپ کے 186 الیکٹورل ووٹ ہو چکے ہیں۔

ہیلری اوریگون جب کہ ٹرمپ نبراسکا میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ ٹرمپ فلوریڈا جیت چکے ہیں، جس کے الیکٹورل ووٹ 29 ہیں۔

ہیلری کلنٹن واشنگٹن اسٹیٹ میں کامیاب ہوگئی ہیں، جس کے الیکٹورل ووٹ 12 ہیں۔

ٹرمپ کی جورجیا میں جیت سے اُنھوں نے مزید 16 الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیے ہیں۔

ہیلری نے نواڈا میں کامیابی حاصل کی ہے، جس کے 6 الیکٹورل ووٹ ہیں۔