امریکی صدر براک اوباما اور فرانس کے صدر نکولا سارکوزی نے اتفاق کیا ہے کہ یورپی کرنسی کے استحکام کو یقینی بنانے کے لئے یونان کو معاشی بحران سے نکالنے کے حوالے سے نیا یورپی منصوبہ مددگار ثابت ہوگا۔
وائٹ ہاؤس کے ایک بیان ٕمیں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے فون پر یورپی یونین کی جانب سے جمعرات کو برسلز میں یونان کے لیے منظور کئے جانے والے پیکج کے بارے میں بات چیت کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی اور فرانسیسی صدور نے جمعرات کے اجلاس کے نتائج کا جائزہ لیا اور اتفاق کیا کہ یورو کے استحکام اور یورپ میں معاشی بحالی کے لئے مناسب اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
جمعرات کو یورو استعمال کرنے والے سترہ ممالک کے رہنماؤں نے برسلز میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کی تھی جس میں یورپی یونین اور عالمی ادارے آئی ایم ایف نے یونان کے معاشی بحران سے نمٹنے کے لئے 155ارب ڈالر کے ایک دوسرے پیکج کا اعلان کیا تھا۔ یونان اقتصادی مسائل سے نمٹنے کے لئے حسب منشا نجی شعبے سے بھی قرضہ جات حاصل کر سکے گا۔
یورپی یونین کے صدر ہرمن وین رامپوئے اور یورپی کمیشن کے صدر ہوزے مانوئیل باروسو نے کہا ہے کہ اجلاس کے شرکا یونان کے قرضوں کے مسئلے سے نمٹنے اور معاشی بحران کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لئے متفقہ پیکج کی حمایت کرتے ہیں ۔اُنھوں نے اِس منصوبے کو یونان کے لئے ’مارشل پلان‘ قرار دیا ۔
یونان حکومت نے ملک میں معاشی بحران کے پیش ِنظر اخراجات میں کٹوتی، ٹیکسوں میں اضافے اور بجٹ میں کمی سمیت کئی ایسے اقدامات اٹھائے ہیں، جِن کے ردِ عمل میں ملک میں پُرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔
اِس سے قبل یونان سمیت آئر لینڈ اور پرتگال کو بھی خراب معاشی صورتِ حال کے باعث اپنے یورپی ہمسایوں اور عالمی مالیاتی فنڈ سے مالی معاونت طلب کرنا پڑی تھی۔