پانچ افراد کے خلاف جن پر 11ستمبر کے حملوں میں تقریباً 3000لوگوں کی ہلاکت کے سلسلے میں الزامات عائد کئے گئے ہیں، انصاف کا عمل سست روی سے آگے بڑھ رہا ہے
واشنگٹن —
اب اس بات کو چھ سال گزر گئے ہیں جب کیوبا کے حراستی مرکز گوانتانامو بے میں خالد شیخ محمد اور چار دوسرے قیدیوں پر امریکہ میں 11ستمبر 2001ء میں دہشت گرد حملوں پر پہلی مرتبہ الزامات عائد کئے گئے۔
اب سوال یہ ہے کہ اُن پر مقدمہ چلانے میں اتنی دیر کیوں کی جارہی ہے؟
اِن پانچ افراد کے خلاف جن پر 11ستمبر کے حملوں میں تقریباً 3000لوگوں کی ہلاکت کے سلسلے میں الزامات عائد کئے گئے ہیں، انصاف کا عمل سست روی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
گوانتانامو بے کے حراستی مرکز میں اُنھیں انتہائی نگہداشت والی کوٹھری میں رکھا جا رہا ہے۔
مبینہ سرغنہ خالد شیخ محمد اور چار دوسروں پر الزام ہے کہ اُنھوں نے اِن حملوں کی سازش تیار کی تھی۔
جرم کی سنگین نوعیت اس مقدمے کی سست روی کی ایک وجہ ہے۔
’وائس آف امریکہ‘ کے نامہ نگار میریڈتھ بوئل نے اپنی رپورٹ میں اس کا جائزہ لیا ہے۔
تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:
اب سوال یہ ہے کہ اُن پر مقدمہ چلانے میں اتنی دیر کیوں کی جارہی ہے؟
اِن پانچ افراد کے خلاف جن پر 11ستمبر کے حملوں میں تقریباً 3000لوگوں کی ہلاکت کے سلسلے میں الزامات عائد کئے گئے ہیں، انصاف کا عمل سست روی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
گوانتانامو بے کے حراستی مرکز میں اُنھیں انتہائی نگہداشت والی کوٹھری میں رکھا جا رہا ہے۔
مبینہ سرغنہ خالد شیخ محمد اور چار دوسروں پر الزام ہے کہ اُنھوں نے اِن حملوں کی سازش تیار کی تھی۔
جرم کی سنگین نوعیت اس مقدمے کی سست روی کی ایک وجہ ہے۔
’وائس آف امریکہ‘ کے نامہ نگار میریڈتھ بوئل نے اپنی رپورٹ میں اس کا جائزہ لیا ہے۔
تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:
Your browser doesn’t support HTML5