امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی صورتِ حال کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے منگل کو میڈیا بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکہ کا پاکستان میں کسی بھی سیاسی امیدوار کی طرف جھکاؤ نہیں ہے۔
پاکستان میں جاری سیاسی افراتفری کے دوران انسانی حقوق کے احترام سےمتعلق سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ " ہم پاکستان سمیت دنیا بھر میں قانون کی بالادستی، آزادیٔ اظہارِ رائےاور منصفانہ جمہوری اصولوں کے احترام پر زور دیتے ہیں اور پاکستان پر بھی زور دیتے ہیں کہ وہاں تمام شہریوں کے لیے ان اصولوں کا احترام کیا جائے۔"
SEE ALSO: جنگل کے قانون کی زد میں ہیں، عمران خان کا شاہ محمود قریشی کی دوبارہ گرفتاری پر رد عملواضح رہے کہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد نو مئی کے پیش آنے والے واقعات کے تناظر میں اب تک تحریکِ انصاف کے سینکڑوں کارکنوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے جب کہ حالیہ دنوں میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماۂں سمیت کئی لیڈر پارٹی سے راہیں جدا کر چکے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی جماعت کے رہنماؤں کو پارٹی چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے اور وہ ان کی مجبوری سمجھ سکتے ہیں۔
SEE ALSO: آرمی ایکٹ صرف عسکری تنصیبات پر حملہ کرنے والوں پر لگے گا: وزیرِ قانوندوسری جانب حکومت اعلان کر چکی ہے کہ نو مئی کو فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلائے جائیں گے۔