امریکی محکمہ خزانہ نے ایران کے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے محافظ دستے سے مبینہ روابط رکھنے والی کمپنیوں کے نیٹ ورک اور افراد پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا۔
جمعے کو ایک بیان میں امریکی محکمہ خزانہ نے کہا ہے کہ ''ایران کے ڈرون پروگرام کو مدد فراہم کرنے پر ان اداروں اور افراد کو ہدف بنایا گیا ہے''۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کمپنیوں اور افراد نے ''حزب اللہ، حماس، کتائب حزب اللہ، حوثیوں اور ایتھیوپیا'' کو ایرانی ڈرونز کی فراہمی میں ایران کی مدد کی۔
ایک بیان میں امریکی محکمہ خزانہ کے معاون وزیر، ویلے ایدیومو نے کہا ہے کہ ''ایران کی جانب سے خطے بھر میں بغیر پائلٹ وہیکلز کا پھیلاؤ بین الاقوامی امن اور استحکام کے لئے خطرے کا باعث ہے۔''
اہل کار نے کہا کہ ایران اور اس کے حامی جنگجوؤں نے ان بغیر پائلٹ طیاروں کو امریکی افواج، ہمارے شراکت داروں اور سفر کرنے والے بین الاقوامی بحری جہازوں کے خلاف استعمال کیا ہے''۔
امریکی محکمہ خزانہ نے کہا ہے کہ اس کی جانب سے ایرانی شہریوں یوسف ابو طالبی، سعید آغا جانی، عبداللہ محرابی اور محمد زرگر تہرانی پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ جبکہ ایران کے دو کاروباری اداروں کمیا پارت سیوان کمپنی ایل ایل سی اور اوجے پرواز مادانفار کمپنی پر بھی تعزیرات عائد کی گئی ہیں۔
پابندیوں کے اس اعلان پر ایران نے فوری طور پر کسی رد عمل کا اظہار نہیں کیا، جن کے نتیجے میں ان افراد یا کمپنیوں کے امریکہ میں موجود کسی اثاثے کو منجمد کر دیا گیا ہے اور عام طور پر کسی امریکی شہری کو ایسے اداروں یا افراد کے ساتھ کاروبار کی ممانعت ہوتی ہے۔
[اس خبر میں دی گئی معلومات ایجنسی فرانس پریس، ایسو سی ایٹڈ پریس اور رائٹرز سے لی گئی ہے]