'وہائٹ ہاؤس' کے ترجمان نے روس کے کردار پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روسی حکومت نے ان ریفرنڈموں کو رکوانے کے لیے اپنا کردار ادا نہیں کیا۔
واشنگٹن —
امریکہ نے مشرقی یوکرین میں علیحدگی پسندوں کی جانب سے اتوار کو کرائے جانے والے ریفرنڈموں کو "انتشار پھیلانے کی کوشش" قرار دیتے ہوئے تسلیم نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پیر کو 'وہائٹ ہاؤس' میں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان جے کارنے نے کہا کہ امریکہ ان ریفرنڈموں کے نتائج تسلیم نہیں کرتا۔
اتوار کو مشرقی یوکرین کے دو علاقوں دونیسک اور لوہانسک میں روس نواز علیحدگی پسندوں نے یوکرین سے آزادی کے سوال پر ریفرنڈم منعقد کیے تھے۔
علیحدگی پسندوں کے مطابق ریفرنڈموں میں دونوں علاقوں کے عوام کی اکثریت نے یوکرین سے آزادی کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
ریفرنڈموں کے نتائج کے اعلان کے بعد دونوں خطوں کے بعض انتظامی عہدیداروں اور علیحدگی پسند رہنماؤں نے ماسکو حکومت سے دونوں خطوں کو روس سے ملحق کرنے اور علاقے میں فوجی دستے بھجوانے کی غیر رسمی درخواستیں کی ہیں۔
پریس بریفنگ کے دوران 'وہائٹ ہاؤس' کے ترجمان نے روس کے کردار پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روسی حکومت نے ان ریفرنڈموں کو رکوانے کے لیے اپنا کردار ادا نہیں کیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کشیدگی کم کرنے کے بجائے روسی ذرائع ابلاغ ان ریفرنڈموں کو جائز قرار دینے کی مہم چلارہے ہیں۔
جے کارنے نے 25 مئی کو یوکرین میں ہونے والے صدارتی انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی مبینہ کوششوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ تاہم انہوں نے ان مبینہ کوششوں پر کسی کو موردِ الزام نہیں ٹہرایا۔
امریکی صدر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو اب اپنی کوششیں یوکرین کے صدارتی انتخابات صاف اور شفاف طور پر منعقد کرانے پر مرکوز کرنی چاہئیں۔
ترجمان نے مشرقی یوکرین میں آباد روسی بولنے والی اکثریتی آبادی کے خدشات مذاکرات کے ذریعے دور کرنے کی یوکرین حکومت کی پالیسی کو سراہا اور کہا کہ "غیر قانونی ریفرنڈموں " کے انعقاد اور "علاقوں کی یوکرین سے علیحدگی" مسئلے کا حل نہیں۔
یوکرین اور مغربی ممالک کا الزام ہے کہ یوکرین کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں سرگرم علیحدگی پسند روس کی ایما پر کام کر رہے ہیں تاہم ماسکو حکومت اس الزام کی تردید کرتی ہے۔
پیر کو 'وہائٹ ہاؤس' میں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان جے کارنے نے کہا کہ امریکہ ان ریفرنڈموں کے نتائج تسلیم نہیں کرتا۔
اتوار کو مشرقی یوکرین کے دو علاقوں دونیسک اور لوہانسک میں روس نواز علیحدگی پسندوں نے یوکرین سے آزادی کے سوال پر ریفرنڈم منعقد کیے تھے۔
علیحدگی پسندوں کے مطابق ریفرنڈموں میں دونوں علاقوں کے عوام کی اکثریت نے یوکرین سے آزادی کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
ریفرنڈموں کے نتائج کے اعلان کے بعد دونوں خطوں کے بعض انتظامی عہدیداروں اور علیحدگی پسند رہنماؤں نے ماسکو حکومت سے دونوں خطوں کو روس سے ملحق کرنے اور علاقے میں فوجی دستے بھجوانے کی غیر رسمی درخواستیں کی ہیں۔
پریس بریفنگ کے دوران 'وہائٹ ہاؤس' کے ترجمان نے روس کے کردار پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روسی حکومت نے ان ریفرنڈموں کو رکوانے کے لیے اپنا کردار ادا نہیں کیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کشیدگی کم کرنے کے بجائے روسی ذرائع ابلاغ ان ریفرنڈموں کو جائز قرار دینے کی مہم چلارہے ہیں۔
جے کارنے نے 25 مئی کو یوکرین میں ہونے والے صدارتی انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی مبینہ کوششوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ تاہم انہوں نے ان مبینہ کوششوں پر کسی کو موردِ الزام نہیں ٹہرایا۔
امریکی صدر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو اب اپنی کوششیں یوکرین کے صدارتی انتخابات صاف اور شفاف طور پر منعقد کرانے پر مرکوز کرنی چاہئیں۔
ترجمان نے مشرقی یوکرین میں آباد روسی بولنے والی اکثریتی آبادی کے خدشات مذاکرات کے ذریعے دور کرنے کی یوکرین حکومت کی پالیسی کو سراہا اور کہا کہ "غیر قانونی ریفرنڈموں " کے انعقاد اور "علاقوں کی یوکرین سے علیحدگی" مسئلے کا حل نہیں۔
یوکرین اور مغربی ممالک کا الزام ہے کہ یوکرین کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں سرگرم علیحدگی پسند روس کی ایما پر کام کر رہے ہیں تاہم ماسکو حکومت اس الزام کی تردید کرتی ہے۔