امریکی سینیٹ کے اراکین نے اتوار کو 10 کھرب ڈالر کے اس منصوبے کی جزیات کو حتمی شکل دے دی ہے جس کے تحت ملک میں سڑکوں، پلوں، بندرگارہوں، تیز رفتار انٹرنیٹ اور انفراسٹرکچر کے دیگر منصوبوں پر سرمایہ کاری کی جائے گی۔ توقع کی جا رہی ہے کہ رواں ہفتے اس بل کی منظوری دے دی جائے گی۔
انفراسٹرکچر کا یہ بہت بڑا پیکج ایسا معاملہ ہے جس پر امریکی کانگریس کئی برسوں سے فیصلہ نہیں کر سکی۔ ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن اسے اپنی اولین ترحیح بھی قرار دیتے ہیں۔ اس منصوبے سے امریکہ کے انفراسٹرکچر میں گزشتہ کئی دہائیوں کی سب سے بڑی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ ساتھ بعض ری پبلکن سینیٹرز بھی ترقیاتی منصوبوں کے اس بل کے حامی ہیں۔
سینیٹرز کا کہنا ہے کہ 2702 صفحات پر مشتمل اس بل میں آئندہ پانچ برسوں میں 550 ارب ڈالر کے نئے اخراجات شامل ہیں جو سڑکوں، ٹرینوں، بجلی پر چلنے والی گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز اور پانی کی پائپ لائنوں کو تبدیل کرنے پر خرچ ہوں گے۔
یہ رقم اس 450 ارب ڈالر کے علاوہ ہے جس کی پہلے منظوری دی جا چکی ہے۔
نیویارک سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹ اور سینیٹ میں اکثریتی رہنما چک شومر نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ بل اور متعلقہ ترامیم چند دنوں میں منظور کر لی جائیں گی۔
SEE ALSO: امریکی معیشت کی شرح نمو میں ساڑھے 6 فی صد اضافہ، معیشت پر کرونا کے دباؤ میں کمیری پبلکن پارٹی کی جانب سے انفراسٹرکچر سے متعلق اس بل پر مذاکرات کار سینیٹر راب پورٹمین نے بھی اس بل کے حق میں آواز اٹھائی ہے۔
ان کے بقول "یہ واقعی بہت اہم بل ہے کیوں کہ یہ اس ملک کے ایک بڑے، بوسیدہ اور پرانے ڈھانچے کو جدت دیتا ہے۔ یہ ہر ایک کے لیے اچھا ہے۔"
ویسٹ ورجینیا سے ڈیموکریٹک سینیٹر جو منچن نے کہا ہے کہ اس منصوبے پر پانچ سے دس سال لگیں گے اور اس کے معاشی ثمرات دیر پا ہوں گے۔
تاہم اس بل پر بعض ری پبلکن رہنماؤں نے تنقید بھی کی ہے جو سمجھتے ہیں کہ اس پر بہت زیادہ خرچ آ رہا ہے۔
ری پبلکن سینیٹر مائیک لی نے ایوان میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بل پر حقیقی تشویش ہے۔ ان کے بقول جس طرح پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے اس میں ہر چیز کو درست نہیں کہا جا سکتا۔
اگر یہ بل سینیٹ سے منظور ہو جاتا ہے تو اس پر ایوانِ نمائندگان میں توجہ دی جائے گی جہاں کچھ ڈیموکریٹس اس منصوبے کے لیے رکھی گئی رقم کو بہت کم گردانتے ہیں۔
ڈیموکریٹس کی قیادت نے مذکورہ بل میں تین اعشاریہ پانچ ٹرلین کا اضافہ شامل کیا ہے اور اسے 'ہیومن انفراسٹرکچر' کا نام دیا ہے جس کے تحت رقوم تعلیم، بچوں کی صحت، موسمیاتی تغیر اور دیگر ترجیحات پر خرچ ہوں گی۔
ڈیموکریٹس ان اخراجات کے لیے رقوم کارپوریشنز اور ان امیر امریکیوں پر اضافی ٹیکسوں سے حاصل کرنا چاہتے ہیں جو سالانہ چار لاکھ ڈالر سے زیادہ آمدن رکھتے ہیں۔ یہ وہ اقدام ہے جس پر ری پبلکن پارٹی کی جانب سے مخالفت سامنے آتی رہی ہے۔ اس وجہ سے دونوں بلوں کا مستقبل واضح نہیں ہے۔