امریکی عدالت عظمیٰ کا ’ہیلتھ کیئر‘ قانون کی حمایت میں فیصلہ

اس اہم فیصلے کے نتیجے میں لاکھوں امریکیوں کو صحت کے بیمے کی فراہمی یقینی بن گئی ہے۔۔۔ اور 2010ء کے ہیلتھ کیئر قانون کے تحت، اس سہولت کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں کہ یہ لوگ ملک کے کس علاقے کے مکین ہیں

امریکی عدالت عظمیٰ نے صدر براک اوباما کے صحت عامہ کی نگہداشت کے اصلاحی پروگرام پر ملک بھر میں دی جانے والی زرِ تلافی کی منظوری دی ہے، جس فیصلے کے نتیجے میں لاکھوں امریکیوں کو صحت کے بیمے کی فراہمی یقینی بن گئی ہے۔

جمعرات کو اپنے فیصلے میں ججوں نے چھ اور تین کے تناسب سے حمایت کرتے ہوئے کہا کہ فراہم کی جانے والی زرِ تلافی سے87 لاکھ افراد مستفید ہو رہے ہیں، جو اس قابل بنتے ہیں کہ صحت کا انشورنس لے سکیں، اور 2010ء کے ہیلتھ کیئر قانون کے تحت، اس سہولت کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں کہ یہ لوگ ملک کے کس علاقے کے مکین ہیں۔

یہ معاملہ صدر اوباما کے لیے دوسری بڑی کامیابی خیال کی جا رہی ہے، ایسے میں جب منقسم سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ صدر کے لیے انتہائی اہم داخلی کامیابی کا درجہ رکھتا ہے۔

چیف جسٹس جان رابرٹس نے ایک بار پھر لبرل ساتھیوں کے ہمراہ اِس قانون کے حق میں رائے دی۔ رابرٹس نے پہلے بھی 2012ء کے قانون کی حمایت میں ووٹ دیا تھا۔

جسٹس انتھونی کنیڈی نے بھی معروف لبرل ساتھیوں کے ساتھ مل کر قانون کے حق میں رائے دی۔