امریکی ایوان نمائندگان صدیوں پرانے انتخابی قانون کو بہتر بنانے کے لئے ووٹ دے گا۔ اس کا مقصد مستقبل میں صدارتی امیدواروں کو عوامی خواہشات کو مسترد کرنے کی کوششوں سے باز رکھنا ہے۔
یہ مسودہ قانون جس پر بدھ کے روز سے غور شروع ہوا، چھ جنوری 2021 کی بغاوت اور سابق صدر ڈانلڈ ٹرمپ کی جانب سے ان کوششوں کا براہ راست جواب ہے جن کا مقصد اٹھارویں صدی کے دور کے اس 'الیکٹورل کاؤنٹ ایکٹ' اور امریکی آئین کے گرد اپنے مقصد کے لئے کوئی راہ تلاش کرنا تھا جن کے تحت امریکی ریاستیں اور کانگریس الیکٹرز کی تصدیق کرنے اور صدارتی انتخاب میں کامیاب ہونے والے امیدوار کا اعلان کرتے ہیں۔
اور ایسے میں جب کہ عرصہ دراز سے یہ طریقہ کار ایک معمول اور رسمی ہے۔ ٹرمپ اور ان کے معاونین اور وکلاء کے ایک گروپ نے اپنی شکست کو فتح میں بدلنے کے لئے قانون میں موجود کمزوریوں سے غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔
SEE ALSO: محکمہ انصاف انتخابی نتائج بدلنے کی ٹرمپ کی مبینہ کوششوں بارے تحقیقات کر رہا ہے، پوسٹاس بل کے تحت، جس پر بدھ سے بحث شروع ہو رہی ہے، ہر چار سال کے بعد صدارتی انتخاب ختم ہونے پرچھ جنوری کو ہونے والے کانگریس کے مشترکہ اجلاس کے لئے نئے حدود متعین کئے جائیں گے۔
گزشتہ برس اس کے بعد اس دن تشدد شروع ہوگیا تھا جب ٹرمپ کے سینکڑوں حامیوں نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس کی موجودہ صدر جو بائیڈن کی جیت کی توثیق کے لیے کارروائی میں خلل ڈالا۔ مظاہرین زبردستی کانگریس کی عمارت میں گھس گئے اور انہوں نے اس وقت کے نائب صدر مائیک پینس اور ارکان کانگریس کی جانوں کے لئے خطرہ پیدا کردیا۔
بلوائی انتخاب میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے ٹرمپ کے جھوٹے دعوؤں کا پرچار کررہے تھے اور چاہتے تھے کہ نائب صدر پینس جو کانگریس کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے، ڈیمو کریٹ جو بائیڈن کی فتح کی راہ مسدد کر دیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
وائیومنگ سے ریپبلکن پارٹی کی جانب سے رکن لز چینی نے یہ بل ایوان کی ایڈمنسٹریشن کمیٹی کی سربراہ اور کیلی فورنیا سے ڈیموکریٹ رکن کانگریس زو لوف گرین کے ساتھ مل کر پیش کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس بل کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ صدارتی انتخابات کے بعد ہونے والا چھ جنوری کا اجلاس اسی طرح ایک رسمی دن ہو جس طرح آئین چاہتا ہے۔یہ دونوں ارکان کانگریس چھ جنوری کے حملے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کے بھی رکن ہیں۔
یہ بل یہ واضح کرے گا کہ گنتی کے لئے مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے نائب صدر کا رول صرف رسمی ہے۔ اور یہ بھی واضح کرے گا کہ ہر ریاست مصدقہ الیکٹرز کا صرف ایک سیٹ یا گروپ بھیج سکتی ہے۔ ٹرمپ کے اتحادیوں نے ان ریاستوں سے جہاں کسی پارٹی یا امیدوار کی واضح برتری نہیں ہوتی اور جو سوئینگ ریاستیں کہلاتی ہیں اور جہاں سے موجودہ صدر جو بائیڈن جیتے تھے، وہاں سے ٹرمپ کے حامی غیر قانونی الیکٹرز بھیجنے کی ناکام کوشش کی تھی۔
ایوان کا ووٹ ایسے وقت ہو گا جب سینیٹ میں بھی اسی نوعیت کا بل پیش کیا گیا ہے اور جس کو خاصی تعداد میں ریپبلیکن ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ رواں سال کے اختتام سے قبل اس بل کی منظوری عملی طور یقینی ہو جائے گی۔