اپنے دورہٴ صدارت کا پہلا ویٹو استعمال کرتے ہوئے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے قومی سلامتی کے اعلان کو تحفظ فراہم کیا ہے۔
صدر نے امریکہ میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کے اعلان کا دفاع کرتے ہوئے کانگریس کے اقدام کو معطل کر دیا ہے۔
ٹرمپ نے جمعے کے روز اول آفس میں اس خصوصی حکم نامے پر دستخط کیے۔
صدر نے کہا کہ ’’کانگریس کے پاس قرارداد منظور کرنے کی آزادی ہے، جب کہ یہ میرا فرض ہے کہ میں اُسے ویٹو کروں‘‘۔
خصوصی حکم نامے پر دستخط کے وقت قانون کا نفاذ کرنے والے اہلکار اور ساتھ ہی اُن بچوں کے والدین بھی موجود تھے جنھیں امریکہ میں غیرقانونی طور پر داخل ہونے والے جرائم پیشہ افراد نے ہلاک کیا تھا۔
ٹرمپ نے کانگریس کے اقدام کو ’’خطرناک‘‘ اور ’’ناعاقبت اندیشی‘‘ پر مبنی قرار دیا۔
جمعرات کے روز کانگریس نے صدر ٹرمپ کے قومی ایمرجنسی کے اعلان کو باضابطہ طور پر مسترد کیا تھا، جس میں سرحد کی تعمیر کے لیے رقوم مختص کی گئی تھیں، جب کہ سینیٹ نے اس انتظامی حکم نامے کو 41 کے مقابلے میں 59 ووٹوں سے نامنظور کیا۔
سینیٹ میں قرارداد کی منظوری کے لیے ڈیموکریٹس کا ساتھ ایک درجن ریپبلیکنز نے دیا تھا۔
کئی ہفتے قبل، ایوان نے جماعتی بنیاد پر اقدام کو منظور کیا۔ ٹرمپ کی جانب سے ویٹو کے استعمال کے بعد اب یہ معاملہ پلٹ کر کانگریس واپس ہوگیا ہے، جہاں ممکن نہیں لگتا کہ ویٹو پر حاوی پایا جا سکتا ہے۔
صدر کے ویٹو کو مسترد کرنے کے لیے دونوں، ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ میں دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہوگی۔