امریکی ریاست، یوٹا میں قانون سازوں نے اس بات کی منظوری دی ہے کہ مہلک انجیکشن میسر نہ ہونے کی صورت میں، سزائے موت کے منتظر قیدیوں کو فائرنگ اسکواڈ کے سامنے پیش کیا جاسکتا ہے۔
اس سلسلے میں، ریاست کی سینیٹ نے منگل کو ایک قانون کی منظوری دی۔
تاہم، قانون کا درجہ حاصل کرنے کے لیے، اِس پر ریاست کے گورنر کے دستخط درکار ہوں گے۔
اس مجوزہ قانون سازی کے سرپرست کہتے ہیں کہ سزائے موت کے قیدیوں کو ’فائرنگ اسکواڈ‘ کے سامنے پیش کرنا، زہریلہ انجیکشن دینے کے مقابلے میں زیادہ رحم دلانہ معاملہ ہے۔
جان لیوا انجیکشن میں استعمال ہونے والی ادویات کی رسد میں حالیہ کمی کے نتیجے میں، یہ معاملہ پیچیدہ ہوگیا ہے۔
حالیہ دِنوں کے دوران، دیگر ریاستوں میں ناکارہ انجیکشن اور نئی ادویات کے مرغوبے کی عدم دستیابی کے نتیجے میں، متعدد قیدیوں کو تکلیف دہ سزائے موت دیکھنی پڑی۔
تاہم، فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے سزائے موت دیے جانے کے ناقدین کہتے ہیں کہ تاریخی طور پر یہ پُرتشدد دِنوں کی یاد دلائے گا، جو سزائیں کسی وقت یوٹا اور اُس کی دیگر ہمسایہ ریاستوں میں رائج ہوا کرتی تھیں، جس دور کو ’دِی وائیلڈ ویسٹ‘ کا نام دیا جاتا تھا۔