پیر کے روز امریکہ بھر میں مارٹن لوتھر کنگ جونئیر کی سالگرہ کا دن منایا گیا ۔ اس وفاقی تعطیل کے موقع پرشہری حقوق کے ممتاز مقتول راہنما کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے امریکہ بھر میں پریڈیں اور تقریبات ہوئیں۔
پیر کی صبح سینکڑوں لوگ کولمبیا کے زیان ببپٹسٹ چرچ میں اکٹھے ہوئےجو ساؤتھ کیرولائنا میں 19ویں صدی کا سیاہ فاموں کا ایک تاریخی چرچ ہے ۔
جب چرچ میں موسیقی شروع ہوئی تو حاضرین نے اس کی دھن کے ساتھ مل کر سیاہ فاموں کے قومی ترانے کے طور پر معروف ایک گیت، "لفٹ ایوری وائس اینڈ سنگ"، گایا ۔
ساؤتھ کیرولائنا کی سیاہ فام تاریخ میں اہمیت
ساؤتھ کیرو لائنا جو کسی زمانے میں غلام بنائے جانے والے لوگوں کی ان کے ملکوں سے لائے جانے کی ایک بڑی عالمی بندر گاہ تھی، وہ مقام ہے جہاں 1861 میں امریکی خانہ جنگی کا پہلا مرحلہ شروع ہوا تھا۔
جنگ کے بعد جم کرو قوانین کے تحت، ریاست کے اسکولوں اور عوامی مقامات کو الگ تھلگ کر دیا گیا تھا۔ جب کہ سیاہ فام لوگوں کو بڑے پیمانےپر ووٹنگ اور منتخب عہدے پر خدمات انجام دینے سے خارج کر دیا گیا تھا۔
کنگ جونئیر سے منسلک تحریک ، این اے اے سی پی اور دوسروں نے جم کرو سسٹم کی منسوخی پر دباؤ ڈالنے کے لیے غیر متشدد مظاہرے کیے۔ تاہم ابھی تک امریکہ کے بیشتر حصے میں اقتصادی عدم مساوات مسلسل غالب ہے ۔
وفاقی حکومت کی جانب سےساٹھ سال قبل ساؤتھ کیرولائنا کو سیاہ فاموں کی قانونی سیگری گیشن ختم کرنے پر مجبور کرنے کی شروعات سے اب تک ریاست میں 24 فیصد سیاہ فام رہائشی غربت کی زندگی گزار رہے ہیں جب کہ ساؤتھ کیرو لائنا کے سفید فاموں میں یہ شرح 10 فیصد ہے ۔
مارٹن لوتھر کنگ جونئیر ڈے کی تعطیل کی تاریخ
امریکہ میں شہری حقوق اور نسلی مساوات کے لیے جدوجہد کرنے والے ڈاکٹر مارٹن لوتھر کنگ جونیئر 15 جنوری 1929 کو پیدا ہوئے تھے لیکن اُن کی یاد میں ہر سال جنوری کے تیسرے پیر کو امریکہ میں عام تعطیل ہوتی ہے۔
مارٹن لوتھر کنگ ڈے پر قومی تعطیل پہلی بار 1986 میں کی گئی تھی۔ اس کے بعد سے ہر سال اس دن ڈاکٹر کنگ کی خدمات کے اعتراف میں امریکہ بھر میں ریلیوں اور تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
کنگ جونیئر نے اس وقت سیاہ فام شہریوں کے حقوق کے لیے تحریک کا آغاز کیا تھا جب امریکہ میں ان کے خلاف نسلی تعصب عروج پر تھا۔ڈاکٹر کنگ کی پرامن تحریک نے حکومت اور اداروں کو اپنی پالیسیاں بدلنے پر مجبور کر دیا تھا۔
ا س دوران وہ امریکہ میں محروم طبقات اور مزدوروں کے احتجاج میں شریک ہوتے رہےتھے۔ وہ تین اپریل 1968 کو سینیٹری ورکرز کی ہڑتال میں شرکت کے لیے ریاست ٹینیسی پہنچے تھے جہاں چار اپریل 1968 کو شہر میمفس کے ایک ہوٹل میں اُنہیں گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔
لورین ہوٹل کو جہاں مارٹن لوتھر کنگ رہائش پذیر تھے اب سول رائٹس میوزیم کا حصہ بنا دیا گیا ہے اور ہر سال وہاں اُن کی یاد میں تقریب منعقد کی جاتی ہے۔
ڈاکٹر کنگ جونیئر کو اُن کی خدمات کے اعتراف میں 1964 میں امن کے نوبیل انعام سے بھی نوازا گیا۔
اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے۔