واشنگٹن کے ٹرانسپورٹ حکام نے میٹرو نظام میں پیغمبر اسلام کے خاکے کا اشتہار چلانے کی درخواست موصول ہونے کے بعد "مختلف موضوعات" سے متعلق تمام اشتہارات پر پابندی عائد کر دی ہے۔
میٹرو کے ایک ترجمان کے مطابق ’واشنگٹن میٹروپولیٹن ایریا ٹرانزٹ اتھارٹی‘ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے تمام ارکان نے متفقہ طور پر سیاسی، مذہبی اور مختلف مسائل سے متعلق اشتہارات پر اس سال کے آخر تک پابندی کی منظوری دی۔
میٹرو حکام کو رواں ماہ ٹیکساس میں ہونے والے پیغمبر اسلام کے خاکوں کے مقابلے میں پہلے نمبر پر آنے والے خاکے کو میٹرو نظام میں آویزاں کرنے کی درخواست موصول ہوئی تھی۔
یہ درخواست ’امریکن فریڈم ڈیفنس انیشیٹو‘ نامی تنظیم نے دی تھی۔ جہاں یہ مقابلہ منعقد کیا جا رہا تھا اس عمارت کے باہر دو مسلح حملہ آوروں نے ایک سکیورٹی اہلکار کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا مگر پولیس نے جوابی فائرنگ سے انہیں ہلاک کر دیا تھا۔
امریکیوں کو آزادی اظہار کی حمایت کی ترغیب دینے والے اس اشتہار میں داڑھی اور پگڑی پہنے، تلوار لہراتے ایک شخص کو یہ کہتے دکھایا گیا کہ ’’تم میرا خاکہ نہیں بنا سکتے۔‘‘ اس کے جواب میں ایک آرٹسٹ کہتا ہے، ’’اسی لیے میں تمہاری تصویر بناتا ہوں۔‘‘
مسلمان پیغمبر اسلام کی تمام بصری عکاسی کو گستاخانہ قرار دیتے ہیں۔
’امریکن فریڈم ڈیفنس انیشیٹو کی پامیلا گیلر نے اس اشتہار کو ’’سیاسی رائے‘‘ قرار دیا تھا۔
اس سے پہلے ایک متنازع اشتہار کے معاملے میں عدالت میں ایک تنظیم کے خلاف مقدمہ ہارنے کے بعد میٹرو حکام نے اپریل میں تمام سیاسی اشتہارات پر پابندی عائد کر دی تھی۔ متنازع اشتہار میں لکھا تھا کہ، ’’حماس یہودیوں کی قاتل ہے‘‘۔
ترجمان ڈین سٹیسل کے مطابق جمعرات کو رائے شماری کے دوران پیغمبر اسلام کے خاکے والے اشتہار کا معاملہ زیرِ بحث نہیں آیا۔