|
امریکہ میں پیر کو سابق فوجیوں کا دن منایا جا رہا ہے اور اس موقعے پر ملک بھر جنگوں میں خدمات انجام دینے والے سابق فوجیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا جائے گا۔
اس دن کو امریکہ میں 'ویٹرنز ڈے' کہا جاتا ہے اور یہ دن ہر سال 11 نومبر کو 1918 پہلی جنگ عظیم ختم ہونے کی مناسبت سے منایا جاتا ہے جب جرمنی نے شکست تسلیم کرتے ہوئے ہتھیار ڈال دیے تھے۔
عام طور پر سابق فوجیوں کے دن کے لیے ہونے والی تقریبات میں فوجی بینڈز کی پرفارمنس، پیریڈز کا اہتمام ہوتا ہے جب سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر بھی مختلف تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔
امریکہ میں حال ہی میں انتخابات ہوئے ہیں اور اس سے قبل ہونے والی انتخابی مہم میں بھی سیاسی فضا بہت کشیدہ رہی ہے۔ لیکن روایتی طور پر ویٹرنز ڈے ایک ایسا وقت ہے جب سیاسی وابستگیوں کو بالائے طاق رکھا جاتا ہے اور امریکہ کے تمام باشندے متحد ہو کر اسے مناتے ہیں۔
اس دن کا مقصد دراصل سابق فوجیوں کی امریکہ کے لیے خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرنا ہے۔
یہ دن 1926 میں ایک قومی دن کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔ اس وقت اسے آرمسٹس ڈے کے نام سے جانا جاتا تھا۔ یہ دن 1918 کے گیارہویں مہینے کے گیارہویں دن اور ٹھیک گیارہ بجے جرمنی کی پہلی جنگ عظیم میں شکست سے منسوب ہے۔
امریکی کانگریس نے 1952 میں اس دن کا نام ’ویٹرنز ڈے‘ رکھا تھا تاکہ پہلی جنگِ عظیم اور 1945 میں ختم ہونے والی دوسری جنگِ عظیم میں حصہ لینے والے امریکہ کے فوجیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا جائے۔
اب یہ دن امریکہ کے ان تمام سابق فوجیوں کی خدمات کو سراہنے کے لیے منایا جاتا ہے جو کسی بھی جنگ میں شریک ہوئے ہوں۔
SEE ALSO: جب ایک قتل نے عالمی جنگ چھیڑ دی
یہ دن مئی میں منائے جانے والے ’میموریل ڈے‘ سے مختلف ہے کیوں کہ میموریل ڈے امریکہ کے لیے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے فوجیوں کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
پیو ریسرچ کے مطابق امریکہ میں ایک کرورڑ 80 لاکھ سے زائد ویٹرنز ہیں اور یہ ملک کی بالغ آبادی کا چھ فی صد سے زائد بنتے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق سابق فوجیوں میں صرف 28 فی صد ایسے ہیں جن کی عمر 50 برس سے کم ہے۔۔
امریکہ کے بیورو آف سینسس کے مطابق امریکہ کی پانچ ریاستوں کیلی فورنیا، ٹیکساس، فلوریڈا، پینسلوینیا اور ورجینا میں سب سے زیادہ ویٹرنز آباد ہیں۔