عراقی وزیرِ اعظم نوری المالکی نے کہا ہے کہ عراق جنگ سے متعلق نئی امریکی فوجی دستاویزات کابلااجازت جاری کیا جانا اُن کے دوبارہ انتخاب کو سبوتاژ کرنے کی ایک کوشش ہے۔
ہفتے کو جاری ہونے والے ایک بیان میں اُنھوں نے کہا کہ وکی لیکز کی طرف سے خفیہ دستاویزات کے شائع ہونے میں سیاسی مفادات کا ایک اہم کردارہے۔
مسٹر مالکی مارچ کے انتخابات میں غیر واضح نتائج سامنے آنے کے بعد اقتدار میں رہنے کی جستجو کر تے رہے ہیں۔
وزیر اعظم ‘اسٹیٹ آف لا’ نامی اتحاد والی شیعہ اکثریتی پارٹی، سنی حمایت والے عراقیہ اتحاد کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر رہی جس کی سربراہی سابق وزیر اعظم ایاد علاوی کرتے ہیں۔ قیادت کے حصول کے لیے درکار اکثریت حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد دونوں گروپ مزید حمایت کے لیے سرگرداں رہے ہیں۔
دِی ایسو سی ایٹڈ پریس نے عراقیہ کے ترجمان میسون الدملوجی کے حوالے سے کہا ہے کہ عراقی سکیورٹی فورسز کی طرف سے قیدیوں سے مبینہ بدسلوکی پر مبنی وکی لیکز کی رپورٹیں ظاہر کرتی ہیں کہ ایک شخص کو بہت زیادہ اختیارات دینے کے کیا نتائج نکل سکتے ہیں۔