ڈنمارک کی ایک کمپنی ’ویسٹاس‘ بجلی کے اس سنگین ’ترین‘ بحران سے نکلنے کا حل یہ بتاتی ہے کہ پاکستان کو اب ہوا سے بجلی پیدا کرنا ہوگی، جسے ’ونڈ انرجی‘ کہا جاتا ہے۔ اس کمپنی کے ماہرین نے اسلام آباد میں ہونے والے ایک سیمینار میں یہ تجویز پیش کی
کراچی —
اگر آپ کراچی میں جوبلی سنیما کے علاقے سے ہوتے ہوئے گھانس منڈی اور گارڈن کی طرف سے گولیمار کے لئے نکلیں تو آپ کو رات کے وقت سڑک کنارے بہت سے لوگ زمین اور چارپائیوں یا کھوڑے پلنگوں پر سوتے ملیں گے ۔۔۔یہ لوگ بے گھر نہیں ۔۔نہ ہی غربت کے ستائے ہوئے ہیں، بلکہ یہ لوڈ شیڈنگ سے تنگ آئے ہوئے لوگ ہیں۔
متوسط اور چھوٹے مکانات یا فلیٹس میں رہنے والے یہ افراد بار بار کی لوڈشیڈنگ اور گرمی کے سبب چار دیواری سے نکل کر سڑک کنارے سونے کو ترجیح دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کم از کم قدرتی ہوا میں کچھ گھنٹے لگاتار سونے کا تو موقع مل جاتا ہے۔
یہ منظر کسی ایک رات کا نہیں بلکہ کم و بیش ہر رات اور تقریباً ہر گنجان آباد علاقے کا ہے۔پھر لوڈ شیڈنگ کا عذاب دن میں بھی ختم نہیں ہوتا۔ بڑے بڑے تجارتی مراکز، صنعتیں، فیکٹریاں، تندور، دکانیں، کارخانے۔۔۔کون سی جگہ اور کون سا شہر ایسا ہے جہاں لوڈ شیڈنگ نہ ہورہی ہو۔
ونڈ انرجی: ضرورت سے بھی 10فیصد زیادہ بجلی فراہم کا سبب
ڈنمارک کی ایک کمپنی ’ویسٹاس‘ بجلی کے اس سنگین ’ترین‘ بحران سے نکلنے کا حل یہ بتاتی ہے کہ پاکستان کو اب ہوا سے بجلی پیداکرنا ہوگی۔ اسے ’ونڈ انرجی‘ بھی کہاجاتا ہے۔
اس کمپنی کے ماہرین نے اسلام آباد میں ہونے والے ایک سیمینار میں یہ تجویز پیش کی ہے۔ سیمینار کا اہتمام ڈنمارک کے سفارتخانے نے کیا تھاجس میں ڈنمارک کے ماہرین کا ایک وفد بھی شریک تھا۔
وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے معاون خصوصی ڈاکٹر مصدق ملک بھی اس میں مدعو کئے گئے تھے، جن کا کہنا تھا کہ ایک اندازے کے مطابق، پاکستان ملک میں بجلی کے بحران کی وجہ سے سالانہ اپنے جی ڈی پی کا 3 فیصد تک ضائع کردیتا ہے۔ اگر اس رقم کو بجلی پیدا کرنے کے متبادل ذرائع پر خرچ کیا جائے تو بجلی کا بحران حل ہوسکتا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ونڈ انرجی کے ذریعے پاکستان اپنی ضرورت سے بھی 10 فیصد زیادہ بجلی پیدا کر سکتا ہے۔ ’ویسٹاس‘ پاکستان کو ونڈ انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی پیشکش کررہا ہے۔ اس لئے حکومت ونڈ انرجی کے منصوبوں پر کام کرنے پر غور کررہی ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے، اے پی پی کی ایک رپورٹ کے مطابق، ویسٹاس کے ماہرین نے پنجاب کے وزیراعلیٰ میاں شہباز شریف سے بھی اس حوالے سے ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات میں ڈنمارک کے سفیر جیسپر مولرسورینسناوراور ویسٹاس کے سی ای او ڈینی نیلسن بھی شریک تھے۔
ملاقات کے دوران، شہبار شریف کا کہنا تھا کہ ڈنمارک کو ونڈ انرجی میں خاص مہارت اور تجربہ حاصل ہے۔ پنجاب حکومت ونڈ انرجی کے حصول کے لئے ڈنمارک کی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ کمپنی پنجاب میں ونڈ انرجی کے منصوبوں کے حوالے سے مقامات کی میپنگ کرے، تاکہ منصوبوں کے قابل عمل ہونے کا جائزہ لیا جا سکے۔
متوسط اور چھوٹے مکانات یا فلیٹس میں رہنے والے یہ افراد بار بار کی لوڈشیڈنگ اور گرمی کے سبب چار دیواری سے نکل کر سڑک کنارے سونے کو ترجیح دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کم از کم قدرتی ہوا میں کچھ گھنٹے لگاتار سونے کا تو موقع مل جاتا ہے۔
یہ منظر کسی ایک رات کا نہیں بلکہ کم و بیش ہر رات اور تقریباً ہر گنجان آباد علاقے کا ہے۔پھر لوڈ شیڈنگ کا عذاب دن میں بھی ختم نہیں ہوتا۔ بڑے بڑے تجارتی مراکز، صنعتیں، فیکٹریاں، تندور، دکانیں، کارخانے۔۔۔کون سی جگہ اور کون سا شہر ایسا ہے جہاں لوڈ شیڈنگ نہ ہورہی ہو۔
ونڈ انرجی: ضرورت سے بھی 10فیصد زیادہ بجلی فراہم کا سبب
ڈنمارک کی ایک کمپنی ’ویسٹاس‘ بجلی کے اس سنگین ’ترین‘ بحران سے نکلنے کا حل یہ بتاتی ہے کہ پاکستان کو اب ہوا سے بجلی پیداکرنا ہوگی۔ اسے ’ونڈ انرجی‘ بھی کہاجاتا ہے۔
اس کمپنی کے ماہرین نے اسلام آباد میں ہونے والے ایک سیمینار میں یہ تجویز پیش کی ہے۔ سیمینار کا اہتمام ڈنمارک کے سفارتخانے نے کیا تھاجس میں ڈنمارک کے ماہرین کا ایک وفد بھی شریک تھا۔
وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے معاون خصوصی ڈاکٹر مصدق ملک بھی اس میں مدعو کئے گئے تھے، جن کا کہنا تھا کہ ایک اندازے کے مطابق، پاکستان ملک میں بجلی کے بحران کی وجہ سے سالانہ اپنے جی ڈی پی کا 3 فیصد تک ضائع کردیتا ہے۔ اگر اس رقم کو بجلی پیدا کرنے کے متبادل ذرائع پر خرچ کیا جائے تو بجلی کا بحران حل ہوسکتا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ونڈ انرجی کے ذریعے پاکستان اپنی ضرورت سے بھی 10 فیصد زیادہ بجلی پیدا کر سکتا ہے۔ ’ویسٹاس‘ پاکستان کو ونڈ انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی پیشکش کررہا ہے۔ اس لئے حکومت ونڈ انرجی کے منصوبوں پر کام کرنے پر غور کررہی ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے، اے پی پی کی ایک رپورٹ کے مطابق، ویسٹاس کے ماہرین نے پنجاب کے وزیراعلیٰ میاں شہباز شریف سے بھی اس حوالے سے ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات میں ڈنمارک کے سفیر جیسپر مولرسورینسناوراور ویسٹاس کے سی ای او ڈینی نیلسن بھی شریک تھے۔
ملاقات کے دوران، شہبار شریف کا کہنا تھا کہ ڈنمارک کو ونڈ انرجی میں خاص مہارت اور تجربہ حاصل ہے۔ پنجاب حکومت ونڈ انرجی کے حصول کے لئے ڈنمارک کی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ کمپنی پنجاب میں ونڈ انرجی کے منصوبوں کے حوالے سے مقامات کی میپنگ کرے، تاکہ منصوبوں کے قابل عمل ہونے کا جائزہ لیا جا سکے۔